مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹرسیف نے کہا ہے کہ کے پی ہاؤس میں توڑ پھوڑ ثبوت ہے وزیراعلیٰ کو زبردستی حراست میں لیا گیا۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ وزیرداخلہ کی وزیراعلیٰ کےپی کی گمشدگی پر لاعلمی ڈرامےکے سوا کچھ نہیں کے پی ہاؤس میں توڑ پھوڑ ثبوت ہے وزیراعلیٰ کو زبردستی حراست میں لیا گیا. کےپی ہاؤس میں بھاری اکثریت سے منتخب وزیراعلی پر حملہ فیڈریشن پرحملہ ہے۔بیرسٹر سیف نے کہا کہ کے پی ہاؤس میں توڑ پھوڑ کی مرمت نہیں ہوگی بلکہ طالبعلموں کیلئےمحفوظ کیا جائے گا. ٹوٹی پھوٹی کھڑکیاں ،دروازے جمہوریت اور فیڈریشن کے منہ پر طمانچہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ کی جبری گمشدگی سے ایس سی او غیرملکی مہمانوں کوکیا پیغام ملےگا؟ غیر ملکی مہمان کیا سوچیں گے کہ پاکستان میں کیسی جمہوریت ہے منتخب وزیراعلیٰ کی جبری گمشدگی کےپی عوام کےمینڈیٹ کی توہین ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ آج شام تک معلوم ہوجائے گا کہ وزیراعلیٰ کےپی کہاں ہیں۔کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خالد مقبول نے کہا کہ وزیراعلیٰ کےپی پچھلی بار بھی لاپتہ ہوئے تھے اس لیے شام تک انتظار کر لیا جائے تو معلوم ہوجائے گا کہ وہ کہاں ہیں۔