میاں نوازشریف نے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو مشورہ دیا ہے کہ وہ عدلیہ کے فیصلوں پر عملدرامد کروانے کیلئےصدر زرادری پر دباؤ ڈالیں، ورنہ ہم انہیں بھی اس معاملہ میں قصوروار تصور کریں گے۔

نوازشریف گنگا رام ہسپتال لاہورمیں سانحہ کربلا گامے شاہ کے زخمیوں کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔مسلم لیگ نون کے قائد کا کہنا تھا کہ عدلیہ کے فیصلوں پر عملدرامد نہ ہونے سے ملک کی بدنامی ہو رہی ہے، پراسیکوٹر جنرل نیب کے معاملے پر سپریم کورٹ کی واضح ہدایت کے باوجود عمل نہ ہونا افسوسناک ہے۔  نوازشریف نے کہا کہ  دشمن وطن عزیز کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں، جس کیلئے انہوں نے جال بچھا دیا ہے۔ تاہم ہمارے حوصلے اور عزم جواں ہیں اور کسی کو اسکی مذموم کارروائیوں میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف حکومت ہی کو نہیں بلکہ معاشرے کو بھی متحرک انداز میں اپنا کام کرنا ہوگا۔
میاں نواز شریف نے کہا کہ اس وقت مارشل لا کے نفاذ کی بات صرف پاکستان کے دشمن ہی کرسکتے ہیں، انکی جماعت نے اس حوالے سے اٹھنے والی تمام آوازوں کا مؤثر انداز میں جواب دیا ہے۔ ایک اورسوال پرانہوں نے کہا کہ حالیہ سیلاب ملکی تاریخ کا بدترین سیلاب تھا جس کی تباہ کاریوں کا اندازہ حکومت نہیں کرسکی، تاہم پاک فوج سمیت تمام سیاسی جماعتیں متاثرین کی بحالی کیلئے اپنا کردار ادا کر رہی ہیں، ہمیں کسی بھی شعبے کو الگ سے کریڈٹ نہیں دینا چاہئیے۔ میاں نواز شریف نے وزیراعظم کی جانب سے آل پارٹیز کانفرنس بلانے کی تجویز پر کہا کہ اب اس کا وقت گزر چکا ہے۔
مسلم لیگ کے قائد نے دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونے والے صحافیوں اور اسلام آباد کے صحافی پرتشدد کے معاملے کی مذمت کی۔ انکا کہنا تھا کہ میڈیا سماج کی بہتری کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کر رہا ہے اور حکومت کا فرض ہے کہ صحافیوں پر تشدد کرنے والے ہاتھوں کو بے نقاب کرے۔  

ای پیپر دی نیشن