اسلام آباد (راجہ عابد پرویز/خبرنگار) سپریم کورٹ کے گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سرچارج کالعدم قرار دینے کے باوجود سی این جی صارفین سے اضافی رقم وصول کی جارہی ہے، عمل درآمد ہونے سے خیبرپختونخواہ، بلوچستان اور پوٹھوہار ریجن میں سی این جی 15روپے 7پیسے اورسندھ اور پنجاب میں 13روپے 77پیسے فی کلو گرام سستا ہونا تھی،14روزگذرنے کے باجود اوگرا نے قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا،ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ نے وزارت پٹرولیم کی درخواست 22اگست کو خارج کرتے ہوئے گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سرچارج کالعدم قرار دئیے جانے سے متعلق پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا۔ دستاویز کے مطابق سی این جی صارفین کے علاوہ صنعتی،فرٹیلائزراورپاورسیکٹر پربھی 100روپے ایم ایم بی ٹی یو سرچارج کالعدم ہوچکا ہے لیکن 14روز گذرجانے کے باوجود قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا۔اوگرا حکام نے ملبہ وزارت پٹرولیم پر ڈالتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ وزارت پٹرولیم کی ایڈوائس ملنے پرنوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔
گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سرچارج کی کالعدم ہونے کے باوجود وصولی
Sep 06, 2014