پشاور (نوائے وقت رپورٹ) قبائلی علاقوں کا کنٹرول وفاق سے لے لیا جائے۔ فاٹا کے ارکان پارلیمنٹ نے آئینی مسودے پر اتفاق کیا ہے۔ فاٹا کے ارکان پارلیمنٹ نے آئینی بل تیار کرلیا ہے جس میں کہا گیا ہے قبائلی علاقوں کو صوبے کے کنٹرول میں دیدیا جائے۔ منصوبے میں فاٹا سے متعلق آئین کی شق 1، 246 اور 247 میں ترامیم تجویز کی گئی ہیں۔ آرٹیکل 1 (پاکستان کے علاقوں) سے فاٹا سے متعلق شق کو نکال دیا جائے۔ فاٹا کو سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کی حدود میں لایا جائے۔ کوہاٹ، پشاور، بنوں، لکی مروت، ڈی آئی خان، ٹانک سے ملحقہ قبائلی علاقے پاٹا میں شامل ہونگے۔ باجوڑ، اورکزئی، مہمند، خیبر، کرم ایجنسی کو صوبائی انتظام کے تحت علاقوں میں شامل کیا جائے۔ شمالی و جنوبی وزیرستان ایجنسیوں کو صوبائی انتظام کے تحت علاقوں میں شامل کیا جائے۔ صوبائی ایگزیکٹو اتھارٹی کو پاٹا تک توسیع دی جائے۔ گورنر صدر کی اجازت سے پاٹا میں امن و امان، اسلوب حکمرانی کیلئے قواعد و ضوابط طے کر سکتا ہے۔