اسلام آباد (نامہ نگار+ آن لائن) ترجمان احتساب بیورو نے کہا ہے کہ ڈی جی نیب لاہور کی جانب سے شریف فیملی کے اثاثے منجمد کرنے اور ان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے حوالے سے کسی قسم کی کوئی سفارشات نہیں بھیجی گئی تھیں لہٰذا ان سفارشات کے مسترد ہونے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ وضاحتی بیان میں میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین نیب کی جانب سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ یہ مکمل طور پر قیاس آرائیاں ہیں۔ میڈیا سے گزارش کی جاتی ہے کہ اس قسم کی غلط اور من گھڑت خبروں کو پھیلانے سے گریز کریں۔ ادھر نیب کے پراسیکیوشن ونگ نے شریف خاندان کیخلاف ریفرنسز کو کلیئر قرار دے دیا ہے، ریفرنسز کی منظوری کیلئے نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس آج اسلام آباد میں ہوگا، نیب نے شریف خاندان اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے اثاثے منجمد کرنے اور ای سی ایل پر نام ڈالنے کی سفارش مسترد کر دی ہے۔ شریف خاندان کے خلاف کلیئر ہونیوالے ریفرنسز میں ایوان فیلڈ، عزیزیہ سٹیل ملز، آف شور کمپنیاں جبکہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف زائد اثاثوں کا ریفرنس شامل ہے۔کلیئر ہونیوالے ریفرنسز آپریشنز ونگ کو ارسال کر دیئے گئے ہیں۔ منظوری کے بعد چاروں ریفرنسز کل احتساب عدالت میں دائر کئے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق نیب نے شریف خاندان کے اثاثے منجمد کرنے اور ای سی ایل پر نام ڈالنے کی سفارش مسترد کردی ہے، 15روز قبل نیب لاہور نے شریف خاندان اور وزیرخزانہ اسحاق ڈارکے نام ای سی ایل میں ڈالنے اور ان کی تمام منقولہ و غیرمنقولہ جائیدادیں ضبط کرنے کی سفارش کی تھی جبکہ نیب نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں پر ریفرنس بناتے ہوئے وفاقی وزیرخزانہ کے خلاف کارروائی کی استدعا کی تھی۔نیب لاہور کی ان سفارشات کو مسترد کرتے ہوئے نیب ہیڈ کوارٹرز نے ڈی جی نیب لاہور میجر ریٹائرڈ شہزاد سلیم کو خط بھیج دیاہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ شریف خاندان اور وزیر خزانہ اسحاق ڈارکے اثاثے منجمد کرنے اور نام ای سی ایل میں ڈالنے کا معاملہ احتساب عدالت کو بھیجا جائے اور دونوں امور پر فیصلہ نیب کورٹ ہی کرے گی۔