کراچی (عمیر علی انجم) ایم کیو ایم پاکستان نے حکومت سندھ کو اپنے مسائل سے تفصیلی آگاہ کرتے ہوئے عندیہ دیا کہ اگر حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے بعد بھی متحدہ قیادت کو سکیورٹی فراہم نہ کی گئی اور ایم کیو ایم کے مسائل حل نہ کئے گئے تو متحدہ پارلیمنٹ سے مستعفی ہوسکتی ہے، ذرائع کے مطابق متحدہ قیادت نے صوبے کی حکمران جماعت پاکستان پیپلزپارٹی کو اپنے مسائل اور حالیہ دہشت گردی کے واقعہ پر اپنا واضح موقف پیش کردیا اور دوٹوک بات کرتے ہوئے ایم کیو ایم کی قیادت نے پیپلزپارٹی کو باورکروایا ہے کہ ملک کے درپیش مسائل کسی فرد واحد کا مسئلہ نہیں بلکہ پوری قوم کا مسئلہ ہے اور ہر فرد اپنے حصے کا کام کر رہا ہے تاہم عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے اور عوام دشمن پالیسیوںکوترک کرکے عوام دوست پالیسی اپنائی جائے۔ ذرائع نے بتایا کہ ایم کیو ایم قیادت نے پیپلزپارٹی کو یہ بھی واضح کیا ہے کہ متحدہ کے پارلیمانی رہنماوںکو سکیورٹی فراہم کی جائے حالیہ دہشت گردی کے واقعہ جیسے واقعات ماضی میں بھی متحدہ کے رہنماﺅںکے ساتھ پیش آچکے ہیں اور ایم کیو ایم اس پر آواز اٹھاتی رہی ہے تاہم اب ایم کیو ایم نے فیصلہ کیا ہے کہ مزید دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی پر مزید عملدرآمد نہیں کیا جا سکتا ہے، جبکہ دوسر ی جانب ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ ایم کیو ایم قیادت پیپلزپارٹی کی اعلی قیادت سے بھی اس حوالے سے رابطہ کرے گی۔ آصف علی زرداری اور بلاول سے بھی بات چیت کے لئے آئندہ دنوں میں وقت طلب کیا جانے کا امکان ہے۔