لاہور (این این آئی )کینسر کا علاج صرف اور صرف میگنٹ تھراپی کے ذریعے ہی ممکن ہے اگر میگنٹ پانی کا استعمال روز مرہ زندگی کا معمول بنا لیں تو یہ بہترین انٹی بائیو ٹک بھی ہے ان خیالات کا اظہار میگنٹ تھراپسٹ ڈاکٹر محمد اصغر ، ڈاکٹر محمد افضل میو اور ڈاکٹر شیخ اکرام احمد نے میگنٹ تھراپی کی افادیت کے حوالے سے منعقدہ مجلس مذاکرہ میں گفتگو کرتے ہوئے کیاانہوں نے بتایا کہ کینسر جیسے موذی مرض کا علاج ایلوپیتھک میں نہیں ہے آپریشن اور کیموتھراپی کا علاج ناکافی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کینسر کا ابتدائی سٹیج پر پتہ نہیں چلتا اور اگر اس کی بایوپسی لے لی جائے تو یہ تیزی سے پھیل جاتا ہے ۔ خصوصاً عورتوں میں چھاتی ، بچہ دانی اور گلے کا کینسر بچوں کو دودھ پلانے والی ماؤں کو بھی ہو تا ہے جس کا علاج صرف میگنٹ تھراپی سے ہی ممکن ہے انہوں نے مزید بتایا کہ میگنٹ پانی پیا جایا اور میگنٹ جسم کے بیرونی حصہ پر لگایا جائے اس عمل سے آہستہ آہستہ گلٹی ختم ہو جاتی ہے ۔