دفاع وطن کیلئے پوری قوم ہر طرح کی قربانی کیلئے تیار ہے: سراج الحق

لاہور (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے یوم دفاع کے موقع پر قوم کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاک وطن کے دفاع کے لیے پوری قوم تن من دھن ہر طرح کی قربانی کے لیے تیار ہے۔ جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کے لیے جانیں نچھاور کرنے والے قوم کے محسن ہیں اور قوم اپنے شہدا کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے قیام کے لیے ہمارے بڑوں نے تاریخ انسانی کی ناقابل فراموش قربانیاں پیش کی ہیں۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ اب پی ٹی آئی حکومت کو عوام سے کیے گئے وعدوں کی تکمیل پر دھیان دینا ہوگا۔ عوام منتظر ہیں کہ عمران خان نے پاکستان کو مدینہ کی طرز پر اسلامی ریاست بنانے اور سودی معیشت ختم کرنے کے جو وعدے کیے ہیں، ان پر عملدرآمد کا آغاز کب ہوتا ہے۔ جماعت اسلامی کے مرکزی ذمہ داران کے منصورہ میں ہونے والے اجلاس میں ناموس رسالتؐ کے حوالے سے مغربی ممالک کی بے احتیاطی اور مسلمانوں کے جذبات سے کھیلنے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اس معاملے پر عالمی اداروں سے بات چیت اور عالمی قانون سازی کے لیے قانونی ماہرین سے مشاورت کرنے کا فیصلہ کیا گیا- اجلاس میں حکومت کی طرف سے قادیانی مبلغ عاطف میاں کی بطور اقتصادی مشیر تقرری سے پیدا ہونے والی صورتحال پر بھی مشاورت کی گئی- اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ا میر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ عاطف میاں کی بطور مشیر تقرری سے عوام کے اندر تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ہالینڈ نے توہین آمیز خاکوں کے مقابلے منسوخ نہیں، ملتوی کیے ہیں ۔ عالم اسلام کو ان مقابلوں کو روکنے کے لیے متحد ہو کر ایکشن لینا ہوگا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت نے ایک قادیانی مبلغ اور آئین پاکستان اور قانون تحفظ ختم نبوتؐ کے خلاف لابنگ کرنے والے عاطف میاں کو اقتصادی مشیر بنا کر ملک میں انتشار پیدا کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ آئین پاکستان اقلیتوں کے حقوق کی مکمل ضمانت دیتا ہے لیکن قادیانی بطور اقلیت اپنی اس آئینی حیثیت کو تسلیم نہیں کرتے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے عاطف میاں کے حق میں بیان نے شکوک و شبہات میں اضافہ کیا ہے۔ ایسی جرات آج تک کسی حکومت نے نہیں کی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت قادیانی مشیر عاطف میاں کی تقرری کو فوری طور پر منسوخ کرے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...