اسلام آباد (خصوصی نمائندہ)وفاقی وزیر صحت عامر محمود کیانی نے وزارت خزانہ کو سگریٹ پر ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں متعارف کی گئی تیسری سلیب کو ختم کرنے کی تجویز دی ہے جس کی وجہ سے سگریٹ کی پیداوار میں اضافہ ہو رہا ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ کو اپنے ایک خط میں بتایا ہے کہ تیسری سلیب متعارف کروانے کے بعد سگریٹ کی پیداوار میں پچھلے سال کی نسبت 77 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ یاد رہے کہ وفاقی وزیر صحت نے پچھلے ہفتے میں سگریٹ پر ٹیکس بڑھانے کے لیے وزارت خزانہ سے رابطہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ پاکستان نے عالمی کنونشن FCTC پر 2004 میں دستخط کئے اور آرٹیکل 6 کے تحت پاکستان سگریٹ اور دیگر تمباکو کی مصنوعات پر ٹیکس بڑھانے کی پالیسی بنانے کا پابند ہے جس سے سگریٹ کے استعمال میں کمی ہو۔ وزارت قومی صحت نے وفاقی بجٹ 2017-18 سے قبل وزارت خزانہ اور FBR کو سگریٹ کی نچلی سلیب پر 44 روپےFED کرنے کے سفارش کی تھی یہ سفارش مختلف اداروں کی رپورٹ کی بنیاد پر تیار کی گئی تھی۔ فنانس بل 2017-18 میں سگریٹ پر ایکسائز ڈیو ٹی کی مد میں ایک نئی سلیب متعارف کروائی گئی جس پر کم از کم FED 16 روپے رکھی گئی جس سے کچھ سگریٹ برانڈز کی قیمت میں کمی ہوئی۔ وفاقی بجٹ 2018-19 سے قبل وزارت صحت سے تیسری سلیب ختم کرنے کی تجویز بھی دی جس پر عمل درآمد نہ ہو سکا۔
وزیر صحت کی سگریٹ پر ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں تیسری سلیب ختم کرنے کی تجویز
Sep 06, 2018