شکرگڑھ: نشان حیدر کا اعزاز پانے والے سوار محمد حسین شہید کی جائے شہادت پر یادگار تعمیر

شکرگڑھ (دلشاد شریف سے) نشان حیدر کا اعزاز پانے والے سوار محمد حسین شہید کی موضع ہرڑ خورد میں جائے شہادت پر فوج کی طرف سے یادگار کی تعمیر، شہریوں کی بڑی تعداد میں شہید کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے یادگار پر آمد، یادگار کی تعمیر پر خوشی کا اظہار کیا، پاک فوج کے سوار محمد حسین شہید نے شکرگڑھ سیکٹر پر ورکنگ بائونڈری پر واقع گائوں موضع ہرڑ خورد میں سرحد اور ملک کی ناموس کی حفاظت کے لئے اپنے لہو سے بہادری اور قربانی کی لازوال داستان رقم کی، جب بھارت نے رات کے اندھیرے میں شکرگڑھ ورکنگ بائونڈری کے علاقہ میں موضع ہرڑ خورد کے مقام سے سرحد کے اندر آکر گائوں پر قبضہ کی کوشش کی اس وقت دشمن کے ٹینک گولے برسا رہے تھے، انفنٹری کی گنیں گولیاں اگل رہی تھیں، سوار محمد حسین جان کی پرواہ کئے بغیر ایک سے دوسری جگہ ایمونیشن پہنچا رہے تھے، سوار محمد حسین نے نفری کی کمی کے پیش نظر کمانڈنگ آفیسر کو لڑائی کیلئے اپنی خدمات رضاکارانہ طور پر پیش کیں، جس کی انہیں اجازت دے دی گئی، انہوں نے لڑاکا گشت کے ساتھ جانے کا فیصلہ کیا جس نے گائوں ہرڑ خورد اور خیرہ میں دشمن کی نقل و حرکت کو دیکھنا تھا، وہ دشمن کی پوزیشنوں کی رپورٹ لیکر سیکنڈ ان کمانڈ میجر امان اللہ کے پاس آئے ہرڑ خورد اور خیرہ کے سامنے سرنگی قطع کی لائن میں دشمن کی موجودگی کی اطلاع دی، وہ خود تمام نصب شدہ ہتھیاروں تک گئے، نشاندہی کر کے دشمن پر فائر گرایا، جس کے نتیجے میں دن کے آخر تک دشمن کے 16 ٹینک تباہ کئے جا چکے تھے جن کی نشاندہی سوار محمد حسین شہید نے کی تھی، سوار محمد حسین شہید نہ صرف مورچے میں ڈٹ کر دشمن کو آگے بڑھنے سے روکتے رہے بلکہ برستے گولوں اور چلتی گولیوں کے بیچ مورچے سے نکل کر دشمن کی لائنوں تک پہنچتے ان کی پوزیشنوںاور ہتھیاروںکی درست نشاندہی کرتے۔ کچھ لوگ بتاتے ہیں کہ انہوں نے مورچے میں تن تنہا ہونے کے باوجود نفری آنے تک کئی گھنٹے دشمن کے حملے کو روکے رکھا، انکے کئی فوجیوں کو بندوق سے نشانہ بنایا، وہ وطن کی حفاظت میں اپنا مشن جاری رکھے ہوئے تھے کہ اچانک ایک برسٹ آیا جس سے ان کا سینہ چھلنی ہو گیا اور وہ جام شہادت نوش کر گئے، لیکن ان کی قربانی رائیگاں نہیں گئی بلکہ دشمن کی پیش قدمی رک گئی، بھاری نقصان اٹھانے کے بعد دشمن کو پسپائی اختیار کرنا پڑی، ہرڑ گائوں میں تقریبا 90 سالہ خاتون رسولاں بی بی آج بھی زندہ ہیں جنہوں نے اس مرد مجاہد کو دیکھا، رسولاں بی بی کے مطابق وہ سوار محمد حسین کو مورچے میں کھانا بھی پہنچاتی رہیں، سوار محمد حسین شہید نشان حیدر کی لازوال قربانی اور وطن کی خدمت کے پیش نظر پاک فوج کی طرف سے ان کی جائے شہادت پر مورچے سے متصل ایک شاندار یادگار تعمیر کی گئی، علاقے میں آنے والا ہر فوجی یہاں عقیدت کے پھول نچھاور کرتا ہے اور اپنے حب الوطنی اور شہادت کے جذبہ کو تازہ کرتا ہے، عوام بھی جوق در جوق سوار محمد حسین شہید کو خراج عقیدت پیش کرنے اس یادگار پر آتے ہیں اور انکے درجات کی بلندی اور پاکستان کی ترقی و خوشحالی کی دعا کرتے ہیں، شہریوں کا کہنا ہے کہ یادگار کی تعمیر پر پاک فوج مبارک باد کی مستحق ہے، یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم اپنے شہیدوں کی قدر کرتے ہیں، یادگار آنے والی نسل کو ماضی کی بے مثال قربانیوں سے بھی روشناس کرائے گی اور ان میں جذبہ حب الوطنی کو مہمیز کرے گی۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...