اسلام آباد (نوائے وقت نیوز)وفاقی دارلحکومت اسلام آباد کے چڑیا گھر مرغزار میں موجود ہاتھی کاون کو جنوب مشرقی ایشیا کے ملک کمبوڈیا کی ایک پناہ گاہ میں منتقل کرنے کی تیاریاں حتمی مراحل میں ہیں۔6 سالہ کاون کو ایک سال کی عمر میں 1985 میں سری لنکن حکومت نے اس وقت پاکستان کے صدر جنرل ضیاالحق کو بطور تحفہ پیش کیا تھا جو اس وقت سے اسلام آباد کے مرغزار چڑیا گھر میں موجود ہے،کاون کی پاکستان منتقلی کے 5 سال بعد سری لنکا سے اس کی ایک مادہ ساتھی کو لایا گیا تھا تاہم نامناسب دیکھ بھال اور لاپرواہی کے باعث وہ انتقال کرگئی اور یوں کاون تنہائی کا شکار ہوگیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے رواں برس مئی میں کاون سمیت دیگر جانوروں کو دو ماہ کے اندر اندر محفوظ پناہ گاہوں میں منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے مرغزار چڑیا گھر کی حالت پر اپنے حکم نامے میں کہا تھا کہ چڑیا گھر میں کاون نامی ہاتھی کو اذیت ناک حالات میں رکھا گیا ہے، محکمہ جنگلی حیات کے سربراہ سری لنکا کے ہائی کمشنر کی مشاورت سے کاون کو ایک ماہ کے اندر مناسب پناہ گاہ میں منتقل کرنے کا انتظام کریں۔