لاہور (فاخر ملک) پیپلز پارٹی نے سیاسی میدان میں مسلم لیگ (ن) کے خلاف جارحانہ حکمت عملی اختیار کر لی ہے اور اس کے ساتھ حکمران جماعت تحریک انصاف اور پی ڈی ایم پر سخت تنقید بھی جاری رکھنے کا عملی مظاہرہ شروع کر دیا ہے۔ اس کا ثبوت پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے سندھ کے دورہ اور اب جنوبی پنجاب میں پارٹی کو متحرک کرنے کے لئے گزشتہ روز ڈیرہ غازیخان میں پارٹی ورکرز کنونشن اور پیپلز پارٹی کی حالیہ دنوں کے دوران جاری عوامی رابطہ مہم کے دوران دیا۔ انہوں نے حکمران جماعت اور مسلم لیگ (ن) سمیت پی ڈی ایم کوبھی آڑے ہاتھوں لیا۔ پیپلز پارٹی اور پی ڈی ایم میں اختلافات کے پس منظر میں پیپلز پارٹی کے رہنمائوں کا کہنا ہے کہ وہ پی ڈی ایم اور اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ رہنا چاہتے تھے لیکن انہیں اس اتحاد سے نکلنے پر مجبور کیا گیا۔ اس کی زیادہ تر ذمہ داری مسلم لیگ (ن) کے رویہ پر عائد ہوتی ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنمائوں کا یہ بھی کہنا ہے پیپلز پارٹی نے کوئی ایسا قدم نہیں اٹھایا جس کا فائدہ حکمران جماعت کو پہنچا ہو جبکہ پنجاب میں پیپلز پارٹی کی حکمران جماعت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کی پیش کش مسترد کر کے مسلم لیگ (ن) نے ثابت کیا ہے وہ تحریک انصاف کی حکومت کو پانچ سال تک حکومت کرنے کی کمٹ منٹ کو پورا کر رہی ہے۔ اس ضمن میں مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے پی ڈی ایم کے دروازے پیپلز پارٹی پر اب بھی کھلے ہیں۔ بشرطیکہ پیپلز پارٹی نے جو اعتماد توڑا ہے اس کو بحال کرے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا پی ڈی ایم نے پیپلز پارٹی کے رویہ پر پیپلز پارٹی کو کوئی شوکاز (اظہار وجو ہ کا) نوٹس نہیں دیا۔ تاہم پیپلز پارٹی کے رویہ کے بارے میں دریافت کیا تھا جو مناسب طرز عمل تھا۔
پی پی کی جارحانہ حکمت عملی،ن لیگ،پی ٹی آئی،پی ڈی ایم پر شدید تنقید
Sep 06, 2021