زاے وطن ہم ہیں تیری شمع کے پروانوں میں

ندہ قومیں تاریخ کے اوراق پر ایسے انمٹ نقوش چھوڑ جاتی ہیں کہ لوگ ان پر چل کر اپنی منزلیں با آسانی بناسکتے ہیں اور ماضی کی روشنی میں حال کی راہوں کو متعین کرتے ہیں۔وطن عزیز پاکستان زبان، نسل اور علاقے کی بجائے محض اخوت اسلامی،دو قومی نظریہ اور بھائی چارے کی بنیاد پر قائم ہوا۔6ستمبر 1965کی جنگ پاکستانی قوم کیلئے ایک وقار اور لازوال استقلال کا استعارہ ہے۔ 1965کی جنگ میں پاک فوج نے ملک کی سرحدوں کا دفاع باوقار انداز میں موثر بناتے ہوئے دنیا کو یہ باور کرا دیا کہ ہم ایک زندہ قوم ہیں۔یہ وہ دن ہے کہ جب جرات و بہادری کی وہ تاریخ رقم ہوئی جو رہتی دنیا تک درخشاں رہے گی۔اس دن کو ہم یوم دفاع کے طور پر مناتے ہیں۔  اس دن بھارت نے پاکستان پر حملہ کردیا مگر پاک فوج اور ہمارے لوگوں نے دشمن کو ایسا دندان شکن جواب دیا جسکی مثال پوری دنیا میں نہیں ملتی۔قدرت کا ایک اصول ہے کہ ہر تاریکی کا انجام اجالا ہے بلکہ ہر رات کی تاریکی صبح کے اجالے کا شدت سے انتظار کرتی ہے، چنانچہ رات جس قدر تاریک اور طویل ہوتی ہے اس کی صبح اسی قدر اجلی اور رنگین ہوتی ہے۔غرضیکہ سیاہی کا وجود ہی سفیدی کی اہمیت اور پہچان بنتا ہے اور ہر تعمیر، تخریب کی کوکھ سے جنم لیتی ہے اورہر تخریب کا انجام تعمیر ہوتا ہے اسی طرح فطرت ہزاروں ستاروں کا خون کرتی ہے تب سحر پیدا ہوتی ہے۔قوم کے یہ نوجوان وہی ستارے ہیں کہ جنکا خون کر کے اجلی، سفید اور روشن سحر پیدا ہوئی ہے۔قوموں کے عروج و زوال کی داستانیں انہی نوجوانوں کے کردار کی مرہون منت ہیں۔ہم اکثر اس بات کو کوئی اہمیت دیتے ہی نہیں کہ ہم ایک آزاد ملک کے شہری ہیں، ہمارے شہر اور وہ تمام علاقے پُرامن ہیں جہاں جہاں ہم جاتے ہیں۔ یہ آزادی اور یہ امن فوج اور سیکیورٹی اداروں کی وجہ سے ممکن ہے جو 24 گھنٹے ہمارے ملک کو بیرونی اور داخلی خطرات سے محفوظ رکھنے کے لیے کام کرتے ہیں۔ ان کا کردار ملکی دفاع اور سلامتی کے لیے سویلین حکومت کی رہنمائی میں کام کرنا ہے اور ان کے اہلکار ضرورت پڑنے پر فرض کی راہ میں بڑی قربانیاں دیتے ہیں۔6 ستمبر کا دن وطن عزیز کے دفاع کیلئے عظیم قربانیوں کی یاد دلاتا ہے۔ قوموں کی زندگی میں کچھ دن انتہائی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں جن کے باعث ان کا تشخص ایک غیور اور جرات مند قوم کا ہوتا ہے۔ آج کے دن وطن عزیز کے ہر فرد کو عہد کرنا ہے کہ وہ وطن عزیز کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کو زندگی کی سب سے پہلی اور بڑی ترجیح بنا کر اس شعور کو اگلی نسلوں تک پہنچا ئیں گے۔یوم دفاع کے دن ہمیں اپنی افواج کے اُن بہادر جوانوں جنہوں نے اپنی جانوں کا نذارپیش کر کے اس وطن پر آنچ نہیں آنے دی، مگر افسوس آج ہمارے ہی کچھ لوگ اس ملک اور اس ملک کی محافط افواج کو سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بناتے ہیں، شاید وہ لوگ بُھول گئے جب بھی پاکستانی قوم کسی بھی مشکل گھڑی یا قدرتی آفات میں گھیری ہوئی ہوتی ہیں تو افواج پاکستان کے جوان اپنی قوم کے بیٹوں، قوم کی ماوں،بزرگ اور بچوں کی اس مشکل گھڑی سے نکالنے میں اپنی جانوں کی پروا کئے بغیر میدان میں مصروف عمل میں نظر آتی ہیں۔ اس دن کی تجدید کرتے ہوئے یہ مصمم ارادہ کرنا چایئے کہ بحیثیت پاکستانی ہمیں اپنے ملک میں لسانی، صوبائی اور دیگر تمام تعصبات کو آخری حد تک ختم کرنے کی کوشش کرنی ہو گی۔ اس ملک کی بقاء ہی ہماری بقاء ہے۔
یوم دفاع پاکستان وہ دن ہے، جب پوری قوم پاک فوج کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کرتی ہے کہ وہ ہر لمحہ پاک فوج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ یہ دن ہمیں جنگ ستمبر کے اُن دنوں کی یاد دلاتا ہے جب پاکستان کی مسلح افواج اورپوری قوم نے بھارتی جارحیت کے خلاف اپنی آزادی اورقومی وقار کا دفاع کیا تھا۔ اس دن محب وطن پاکستانی شہریوں نے اپنی مسلح افواج کے ساتھ یکجہتی کا بے مثال مظاہرہ کیا اور یہ جنگ پاکستانی قوم اور مسلح افواج کی مشترکہ جدوجہد تھی جوآنیوالی نسلوں کے لئے مشعلِ ر اہ کاکام کرتی رہے گی۔ اس تاریخی دن کے ساتھ ایسی انمٹ یادیں اورنقوش وابستہ ہوچکے ہیں جنہیں زمانے کی گرد بھی نہ دھندلاسکے گی۔ یہ دن جہاں ہماری پاکستانی قوم کے لئے بڑی آزمائش کا دن تھا وہاں پر نڈر اور بہادر افواج کے لئے بھی انتہائی کڑا وقت تھا۔ اس دن پوری قوم اورمسلح افوج کے افسروں،جوانوں نے مل کر رفاقت کے سچے جذبے کے ساتھ بزدل،مکار وعیار دشمن کے ناپاک اورگھناؤنے عزائم کو خاک میں ملادیا تھا۔ ان فرزندانِ پاکستان کی بامثال اورلازوال قربانیوں کی بدولت آج ہمیں تاریخ میں ایک باوقار مقام حاصل ہے۔ یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ قوم کے جذبہ ایمان، کردار،ہمت اور خلوص کا امتحان جنگ سے ہواکرتا ہے۔6ستمبر1965ء کی جنگ اس کی زندہ مثال ہے۔ جس میں پاکستانی قوم اورافواجِ پاکستان نے ثابت کردیا کہ ان کا دل اللہ کی یاد سے لبریز،حبِ رسول سے مامور، دین کی محبت سے آباد اوروطن کی آزادی و حرمت پر مر مٹنے کے جذبے سے سرشار ہے۔ یہی وہ سرمایہ تھا جس کے بل بوتے پر اس نے اپنے سے تعداد اور اسلحہ میں کئی گنا بڑی طاقت کے سارے خواب بکھیر دیئے اور سارے منصوبے اورغرور خاک میں ملا دیئے۔یومِ دفاع ہمارے اس عزم کی تجدید کا بھی دن ہے کہ ہم ایک مضبوط قوم ہیں اور ہم کسی بھی غیر ملکی قوم سے ڈریں گے نہیں چاہے وہ جتنی بھی مضبوط کیوں نہ ہو۔ ہماری فوج اس کی اور دیگر چیزوں کی علامت ہے۔ ہماری فوج ہمارے عظیم ملک پاکستان کی شجاعت اور حربی تکنیکوں کا مظہر ہے اور یومِ دفاع یہ سب کچھ یاد رکھنے کا دن ہے تاکہ ہم مضبوط رہ سکیں اور اپنے ملک کے بچوں اور نوجوانوں کو درست پیغام دے سکیں۔

ای پیپر دی نیشن