پاکستان نے بھارت کو سپر فور مرحلے میی ایک بہت ہی دلچسپ مقابلے کے بعد آخری اوور کی پانچویں گیند پر پاکستان کر فتح دلوا کر نہ صرف میچ جیت لیا بلکہ ٹورنامنٹ کے فائنل میں پہنچ گیا گو ایک دو کھلاڑیوں کے علاوہ بقیہ باقی ٹیم تقریبا’’ نئے کھلاڑیوں پر مشتعمل ھے البتہ رضوان اتنا منجھا ہوا کھلاڑی بن چکا ہے کہ ہر پاکستان کی جیت میں اس کا کردار کلیدی ہوتا ہے رضوان کریز پر ہو توآخری گیند تک پوری قوم کو امید رہتی ہے کہ پاکستان جیتے گا محمد نواز آصف علی خوشدل بھی عمدہ کھیلے مگر آصف علی کے 20 گیندوں پر 42 رنز اس میچ کا ٹرننگ پوائنٹ تھااور پاکستان کی روز بڑھتی مشکلات میں اس میچ کی جیت دو منٹ کے لئے ٹھنڈی ہوا کا جھونکا تھااور بھارت کو شکست دینا ہر فیلڈ میں پاکستانی قوم کے لئے کار ثواب کا درجہ رکھتا ہے اسی لئے بھارت کی پاکستان سے شکست نے پوری قوم کو دو منٹ کے لئے سیلاب بھلا کر جشن کا سماں پیدا کر دیا اور اسی ٹورنامنٹ کی پہلی شکست کو بھلا دیا اس وقت رضوان پاکستانی بیٹنگ کی ریڑھ کی ہڈی کا کردار آدا کر رہا ہیپاکستانی کرکٹ میں بہت سے ہیرو آے مگر رضوان کی ذمہ داری پاکستان کی جیت میں اور پاکستانی کرکٹ میں ایشیں بریڈ مین کا درجہ رکھتی ہے پاکستانی ٹیم نے بھارت کو شکست دیکر اسی ٹورنامنٹ میں شکست کا بدلہ چکا دیا ہے۔