لاہور (آئی این پی) موسم گرما آتے ہی پاکستان کے کئی علاقوں کو بجلی کی طویل بندش کا سامنا کرنا پڑتا ہے ، جس سے لوگوں کی چھتوں پر سولر پینلز کی مانگ بڑھ گئی۔ مستقبل میں ہم پاکستان میں تقسیم شدہ شمسی توانائی پر توجہ مرکوز کریں گے۔ رہائشیوں کے ساتھ ساتھ صنعتی اور تجارتی عمارتوں کیلئے چھتوں پر مزید سولر پینل فراہم کر یں گے ۔ ان خیالات کا اظہار لونگی سولر کے ریجنل سیلز منیجر لی ژاؤپینگ نے چائنا اکنامک نیٹ کو انٹرویو میں کیا ۔ چینی سولر کمپنی، جس نے اپنے ملک میں پہلا ون سٹاپ سولر سلوشن متعارف کرایا ہے، نے پاکستان کے سب سے بڑے بنک ایچ بی ایل کے ساتھ ایک ایم او یو پر دستخط کیے ہیں تاکہ سولر پینل کے ممکنہ صارفین کو مالی مدد فراہم کی جا سکے۔ پاکستان میں حالیہ سیلاب کے جواب میں لی نے کہا کہ کمپنی مقامی لوگوں کو پینے کے صاف پانی اور سولر سسٹم کی مفت تقسیم کے ذریعے مدد فراہم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ لی نے بتایا اس کے علاوہ ہم اپنے پاکستانی شراکت داروں کے ساتھ کام کر رہے ہیں تاکہ سماعت سے محروم افراد کے لیے ایک مقامی سکول کو 20 کے ڈبلیو کا شمسی توانائی کا نظام عطیہ کیا جا سکے۔ ہم اس ماہ لاہور میں ایک اسکالرشپ پروگرام بھی شروع کریں گے تاکہ ایک سال کیلئے پرائمری سکول کے 20 طلباء کی ٹیوشن فیس کو پورا کیا جا سکے ۔ جیسے جیسے زیادہ شدید موسم آتا ہے۔ کمپنی اپنی مصنوعات کو بڑھتی ہوئی موسمیاتی تبدیلیوں کے مطابق ڈھال رہی ہے، جیسے اعلی درجہ حرارت کے تحت شمسی آلات کا آپریشن اور دیکھ بھال، جس نے اس موسم گرما میں پاکستان کو پریشان کیا۔