کوآرڈینیشن کمیٹی برائے نگرانی امدادی کام برائے سیلاب زدگان کا پہلا اجلاس


اسلام آباد(خبر نگار)قومی اسمبلی اسلام آباد میں آج وزیراعظم کی طرف سے بنائی گئی کوآرڈنیشن کمیٹی برائے نگرانی امدادی کام برائے سیلاب زدگان کا پہلا اجلاس سید خورشید احمد شاہ، وفاقی وزیر برائے آبی وسائل کی زیر صدارت ہوا ۔ اجلاس میں وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق، میاں ریاض حسین پیرزادہ، محمد زبیر، سابق گورنر سندھ، سید نوید قمر، وزیرتجارت، شازیہ مری، وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت، وفاقی سیکرٹری آبی وسائل، ڈاکٹر کاظم نیاز ، چیرمین فلڈ کمیشن سمیت سنئیر افسران نے شرکت کی۔ میٹنگ میں این ڈی ایم اے نے کوآرڈینیشن کمیٹی کو ملک میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں جاری امدادی سرگرمیوں کے بارے میں بریفنگ دی۔ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے آبی وسائل نے کہا سکھر، مٹیاری، سانگھڑ، دادو، ٹنڈواللہ یار اور دیگر اضلاع میں کوئی ایسی جگہ نہیں ہے جہا ں پانی نے تباہی نہ مچائی ہو۔ غریب لوگ کھلے آسمان کے نیچے رہنے پر مجبور ہیں ۔ہمیں امدادی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ اس پر بھی تشویش ہے کہ سیلاب زدہ علاقوں سے پانی کا نکاس کیسے کیا جائے۔کیونکہ اگر یہ نکاسی آب نہ ہو ءتو رواں سال زرعی پیداوارکے متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ صحت کے مسائل پیدا ہونے کا شدید خطرہ ہے۔انہوں نے کہا کہ سیلاب زدگان کی مدد کے لئیے تمام متعلقہ اداروں کو مربوط حکمت عملی کے ساتھ کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی آلودگی کی وجہ سے جو موسمیاتی تبدیلی وقوع پذیر ہوئی پاکستان اس سے شدید متاثر ہو رہا ہے لہذا یہ ایشو عالمی فورم پر لے جانا چاہئے تا کہ سیلاب متاثرین کی آباد کاری کا کا م تیز ہو سکے۔انہوں نے این ڈی ایم اے حکام کو ہدایات دی کہ امدادی سرگرمیوں کی تفصیل ضلع وائز مہیا کی جائے۔ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت، شازیہ مری نے کہا کہ حکومت بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے سیلاب زدگان کی مدد کر رہی ہے ۔ سیلاب زدگان کے لیے کی جانے والی امدادی سرگرمیوں کو مزید تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر برائے تجارت سید نوید قمر نے کہا موجودہ سیلاب کی وجہ سے آئی تباہی سے نمٹنے کیلئے امدادی سرگرمیوں کو بڑھانے کی ضرورت ہے
شازیہ مری

ای پیپر دی نیشن