فوج کے دو دھڑوں میں جنگ نے 7 ملین سوڈانیوں کو بے گھر کر دیا

انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن نے بتایا ہے کہ فوج کے دو دھڑوں کے درمیان کئی ماہ سے جاری خانہ جنگی کے نتیجے میں سوڈان میں تقریباً 7.1 ملین افراد اندرون ملک بے گھر ہو چکے ہیں۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین نے پیر کے روز کہا تھا کہ وہ اب اس سال کے آخر تک سوڈان سے 1.8 ملین افراد کی نقل مکانی کی توقع رکھتے ہیں۔خبر رساں ادارے رائیٹرز کے مطابق بیماری اور اموات کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر انہوں نےسوڈان میں بے گھر افراد کی بحالی کے لیے ایک ارب ڈالر کی امداد کی اپیل کی۔خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق یہ قابل ذکر ہے کہ بے گھر ہونے والے بہت سے لوگ بنیادی ڈھانچے یا پناہ گاہ، پانی یا خوراک تک رسائی کے بغیر عارضی کیمپوں میں رہتے ہیں۔سوڈان کے 48 ملین افراد میں سے نصف کو انسانی امداد کی ضرورت ہے۔ 60 لاکھ لوگ قحط کے دہانے پر ہیں۔

 اس جنگ کے نتیجے میں کم از کم پانچ ہزار افراد ہلاک ہوئے اور ملک کے اندر 3.6 ملین افراد بے گھر ہوئے۔ اس کے علاوہ مزید ایک ملین لوگ پڑوسی ممالک میں چلے گئے۔چاڈ کو سب سے نمایاں پڑوسیوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے جس نے سوڈانی پناہ گزینوں کا بوجھ اٹھایا ہے۔ سوڈان میں پناہ لینے والے افراد کی تعداد چار لاکھ سے زیادہ ہے۔ اس کے بعد مصر دو لاکھ 87 ہزار اور جنوبی سوڈان دو لاکھ 48 ہزار افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔UNHCR کے مطابق سوڈان سے نقل مکانی کرنے والے پناہ گزینوں کو پناہ دینےوالے ممالک میں وسطی افریقی جمہوریہ، چاڈ، مصر، ایتھوپیا اور جنوبی سوڈان جیسے ممالک حالیہ بحران سے پہلے ہی لاکھوں بے گھر افراد کی میزبانی کر رہے تھے۔مئی میں اقوام متحدہ نے بے گھر ہونے والوں کی مدد کے لیے فنڈز کی درخواست کی لیکن اسے اپنی ضروریات کا صرف ایک چوتھائی حصہ ملا۔

ای پیپر دی نیشن