لاہور (خبر نگار) ہائیکورٹ کے جسٹس فاروق حیدر اور جسٹس علی ضیاء باجوہ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے بانی پی ٹی آئی کے مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کی درخواست پر وفاقی وزارت داخلہ اور ہوم سیکرٹری پنجاب سے 12 ستمبر کو جواب طلب کر لیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ تمام فریق اپنے جواب درخواست گزار کے وکیل کو فراہم کریں، اگر عدالت کے احکامات پر عمل درآمد نہ ہوا تو قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا۔ وکیل خرم کھوسہ نے موقف اپنایا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو جب عدالت ضمانت دے یا ڈسچارج کر کے تو نیا مقدمہ درج کر دیا جاتا ہے، پولیس کی جانب سے بتایا گیا بانی پی ٹی آئی کے خلاف 45 مقدمات درج ہیں، وکیل نیب نے کہا نیب میں تین تحقیقات زیر التواء ہیں، وکیل اینٹی کرپشن نے بتایا کہ اینٹی کرپشن میں بانی پی ٹی آئی کے خلاف ایک تفتیش زیر التواء ہے۔ انسداد دہشت گری عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی کے چار مقدمات میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواستوں پر وکیل بیرسٹر سلمان صفدر سے7 ستمبر کو دلائل طلب کرلئے۔ جونیئر وکیل نے موقف اپنایا کہ سلمان صفدر مصروف ہیں۔