لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان علماء کونسل کے زیر اہتمام دفاع ختم نبوت، دفاع پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا ہے کہ مساجد امن کا گہوراہ ہیں، اقلیتوں کے حقوق کا ہر سطح پر تحفظ مسلمانوں کی ذمہ داری ہے، اگر کسی کے خلاف توہین کا غلط مقدمہ درج ہوتا ہے تو وہ علماء کونسل کے پاس آئے، کسی کو توہین کا قانون غلط استعمال نہیں کرنے دیں گے، بلوچستان کی عوام کے پاس جائیں گے، علماء اسلام کا متفقہ فتویٰ ہے پاکستان میں خود کش حملے دہشت گردی و حرام ہے۔ بلوچ بیٹیوں کو خود کش حملہ آور بنانے والے بلوچ دوست نہیں ہو سکتے۔ ملک میں استحکام کیلئے ہر دروازہ پر جائیں گے۔ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف پاک فوج اور سلامتی کے اداروں کے شانہ بشانہ ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کی آج کی پریس کانفرنس نے بہت سارے امور کو واضح کر دیا ہے۔ اسلام کا عادلانہ نظام ہی مسائل کا حل ہے، سود سے نجات کیلئے اور نظام عدل کی بہتری کیلئے محراب و منبر کو تحریک چلانی ہو گی۔ چیف جسٹس مبارک ثانی کیس کا جلد از جلد تفصیلی فیصلہ سنائیں۔ کانفرنس کی صدارت چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کی۔ کانفرنس سے ڈاکٹر احمد علی سراج، علامہ عبد الحق مجاہد، مولانا محمد رفیق جامی، مولانا نعمان حاشر، مولانا اسعد زکریا قاسمی، مولانا محمد شفیع قاسمی و دیگر نے خطاب کیا۔ کانفرنس کے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان مختلف مذاہب و مسالک کے ماننے والوں کا ملک ہے ، پاکستان کی سلامتی و استحکام کیلئے قومی وحدت اور اتحاد وقت کی ضرورت ہے۔ آئین پاکستان کے مطابق مسلمانوں اور غیر مسلموں کے حقوق کا تعین ہو چکا ہے اس پر عمل ہونا چاہیے۔ قادیانی آئین پاکستان کو تسلیم کریں اور آئین کے تحت ان کو تمام حقوق دئیے جائیں۔ منکرین ختم نبوت کے خلاف قانون سازی ایک عظیم عمل تھا جس کے 50سال مکمل ہو گئے اور پورے ملک میں اس پر اجتماعات منعقد ہو رہے ہیں۔
بلوچ بیٹیوں کو خودکش حملہ آور بنانے والے بلوچ دوست نہیں: طاہر اشرفی
Sep 06, 2024