لاہور (نوائے وقت رپورٹ،خبر نگار) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کا اوڑھنا بچھونا فتنہ اور فساد ہے۔ اڈیالہ جیل کا قیدی سہولت کاری اور بوٹ پالش کرنے پر یقین رکھتا ہے۔ عمران خان نے نواز شریف کے خلاف سازش کی اور آر ٹی ایس بٹھا کر چور دروازے سے اقتدار پر قبضہ کیا۔ نواز شریف جب بھی اقتدار میں آتے ہیں دو تہائی اکثریت سے آتے ہیں۔ عمر ایوب بتائیں وہ کون سے فارم کی پیداوار ہیں؟۔ دوبارہ گنتی کے نام سے ان کی ٹانگیں کیوں کانپتی ہیں؟۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بیرسٹر سیف کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کیا۔ اڈیالہ جیل کا قیدی سرٹیفائیڈ جھوٹا، کرپٹ اور بددیانت ثابت ہو چکا ہے۔ اسلام آباد میں تماشہ لگانے کی بجائے پشاور میں تماشے لگائیں۔ وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ میاں نواز شریف جھوٹے مقدمات سے باعزت بری اور سرخرو ہو چکے ہیں۔ اب ان کی وفاق اور پنجاب میں حکومت ہے۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم نے عظمٰی بخاری کی فیک ویڈیو وائرل کرنے کے مقدمے میں عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کیلئے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو 10 ستمبر تک مہلت دے دی۔ عدالتی حکم پر ایف آئی اے کی جانب سے تفصیلی رپورٹ پیش کر دی گئی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ عدالت میں کارکردگی رپورٹ پیش نہ کرنے پر ایف آئی اے کے بڑوں کو بلایا جائے گا۔ کیا ایف آئی اے کی حدود پنجاب تک محدود ہے؟ ایف آئی اے نے کے پی میں کیوں کارروائی نہیں کی؟۔ ہمارے ملک میں ایف آئی اے مکمل ناکام ہے؟ بتایا جائے کون سی ایسی ایجنسی ہے جس کے ذمے یہ کام لگایا جائے؟کیا اس طرح چلے گا تو ملکی نظام چل سکتا ہے؟۔ کہیں ایسا تو نہیں کہ ایف آئی اے میں بیٹھے افراد ہی چھاپے سے پہلے خبر دے دیتے ہوں؟۔ ایف آئی اے کی ساری کارروائی کاغذی ہے، بادی النظر میں دکھائی دے رہا ہے کہ تفتیش میں کچھ نہیں کیا گیا، پیش کردہ رپورٹ جھوٹ پر مبنی ہے۔ ایف آئی اے کا تو سارے مقدمات میں یہی حال ہے، ایسی رپورٹس عدالت دی جاتی ہیں جن کا کہیں اور نام و نشان نہیں ہوتا۔ لوگوں کو مجبور نہ کریں کہ اپنے فیصلے خود کریں، اگر لوگ مجبور ہو کر آپ تک پہنچ گئے تو سنبھالنا مشکل ہو جائے گا۔ عدالت نے ایف آئی اے کے تفتیشی افسران کو تحریری جواب لکھ کرلانے کی ہدایت کردی۔