جیل میں مر جائوں گا غلامی قبول نہیں کروں گا‘ بانی پی ٹی آئی

 اسلام آباد/ راولپنڈی(نمائندہ نوائے وقت) اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا  مجھے صحافیوں پر اعتماد ہے ،اسی دوران میڈیا نمائندوں نے احتجاج   کرتے ہوئے کہا خان صاحب ایک سال سے ہم لوگ آپ کو کور کر رہے ہیں فیئر رپورٹنگ کرتے ہیں لیکن آپ کی ہمشیرہ علیمہ صاحبہ نے الزام لگایا ہے چند رپورٹر ایجنسیوں سے ہیں آپ پالیسی سٹیٹمنٹ دیں آپ ہم پہ ٹرسٹ کرتے ہیں،کیا آپکو صحافیوں پر اعتماد ہے،  بانی پی ٹی  آئی نے کہا مجھے نہیں پتہ  علیمہ خان نے یہ سٹیٹمنٹ کیوں دی میں ابھی علیمہ سے اس بارے میں پوچھوں گا،میں آپ کویہ کہتا ہوں  مجھے آپ سب پر اعتماد ہے اور آپ جہاد کر رہے ہیں،پاکستان کرکٹ کیساتھ ڈیزاسٹر ہوا اور محسن نقوی کا نام اخبارات میں نہیں چھپا ،دنیا میں ہمارا مذاق ہو رہا ہے بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم  نے ہمیں پھینٹا لگا دیا ہے ،اس سے نیچے ہماری کرکٹ نہیں گر سکتی محسن نقوی کے پاس کوئی تجربہ نہیں اس کے پاس کوئی قابلیت نہیں  ،ان کو اوپر لایا گیا جنہیں چیئرمین پی سی بی بننے کا شوق ہے ،اس مرتبہ بھی ملک میں تاریخ کی سب سے کم سرمایہ کاری آئی حکمران قرض پر قرض لیے جا رہے ہیں جس سے مہنگائی کا نیا طوفان آنے والا ہے ،اوپر بیٹھ کر فیصلہ کرنے والوں کے اربوں ڈالر بیرون ممالک ہیں ،آج بتا رہا ہوں ملک انقلاب کی جانب جا رہا ہے ،انہیں 8 فروری کے خاموش انقلاب سے جاگ جانا چاہیے تھا،اب یہ سپریم کورٹ کا بیڑا غرق کرنے لگے ہیں،کہ الیکشن فراڈ سامنے نہ آجائے،دبئی میں تاریخی سرمایہ کاری پاکستانیوں نے گزشتہ اڑھائی سال کے دوران کی ، فیصلہ سازوں کے پاس کوئی عقل نہیں اس سے احمقانہ فیصلے نہیں دیکھے،فیصلہ کرنے والوں کے پاس نہ عقل ہے اور نہ ان کے پاس اخلاقیات ہیں ،ڈاکٹر یاسمین راشد 75 سال کی عورت اور کینسر سروائیور ہے اسے جیل میں رکھا ہوا ہے،مجھے سبق سکھانے کے لیے 7 ماہ سے بشری بی بی کو جیل میں رکھا ہوا ہے ،مجھے بتایا جا رہا ہے  طاقتور کے سامنے کھڑا ہونے کی جرات کیسے کی ؟یہ مجھے بتا رہے ہیں  سائفر کے سامنے کیوں کھڑے ہوئے؟ جیل کی چکی میں مر جاوں گا مگر وقت کے یزید کی غلامی قبول نہیں کروں گا، 8 ستمبر کو قوم اپنی آزادی کے لیے باہر نکلے یہ آپ کو غلام بنا رہے ہیں ،اب ججز کو دھمکیاں دے رہے ہیں سرگودہ کے جج کو اٹھا کر لے گئے ،کبھی ایسا ظلم نہیں دیکھا جو آج کیا جا رہا ہے  ،بلوچستان میں کرائسز بڑھتا جا رہا ہے، کے پی میں پی ٹی آئی نہ ہوتی تو وہاں بھی اتنا ہی کرائسز ہوتا ،اس کا حل ڈنڈے اور بندوقوں میں نہیں  ،حل یہ ہے ان کے منتخب لوگوں کو آگے آنے دیں ، بلوچستان میں پتلے بٹھانے سے مسائل بڑھ گئے ہیں حالات ہاتھ سے نکل رہے ہیں ،اختر مینگل بالکل درست کہہ رہا ہے یہ بہت خطرناک ہو رہا ہے،اس کا حل یہ ہے کہ وہاں پر لوکل باڈی الیکشن کرائیں اوپر والوں کا پیسہ نیچے ہی نہیں جاتا وہاں غربت ہے ،ملک بھر میں جینون لوکل باڈی الیکشن کی ضرورت ہے ،این ایف سی ایوارڈ میں بلوچستان کو جو رقم ملتی ہے وہ نیچے پہنچتی ہی نہیں،انشااللہ جب بھی ہماری حکومت آئے گی سب سے پہلے لوکل باڈیز الیکشن کرائیں گے جس کا پلان بنا رکھا ہے اس وقت ملک میں ڈائیلاگ کی ضرورت ہے ،ہمیں کہتے تھے ٹی ٹی پی ہماری وجہ سے ہے تو پھر بی ایل اے بلوچستان میں کس کی وجہ سے ہے۔

ای پیپر دی نیشن