اسلام آباد(وقائع نگار)اسلام آباد ہائیکورٹ نے 2 ماہ سے لاپتہ 18 سالہ فیضان عثمان کی بازیابی کی درخواست پر تحریری حکم جاری کر دیا۔تفصیل کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیضان عثمان نامی شہری کی بازیابی کے کیس میں خفیہ اداروں کو حکم دیا ہے کہ بازیابی کے لیے پولیس کو جتنی سپورٹ چاہیے وہ دیں۔عدالت نے حکم دیا کہ پولیس کو جس متعلقہ ڈیٹا کی ضرورت ہو وہ بھی اس کے ساتھ شئیر کریں۔ دو صفحات پر مشتمل یہ تحریری حکم جسٹس بابر ستار نے ڈاکٹر عثمان کی درخواست پر جاری کیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیضان عثمان کی بازیابی کے لیے پولیس کو 11 ستمبر تک مہلت دے دی ہے، اور حکم میں کہا کہ آئی جی اسلام آباد نے عدالت میں پیش ہو کر ابتدائی رپورٹ جمع کرائی ہے اورکہا کہ تفتیش میں تمام ڈیٹا اکٹھا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، آئی جی اسلام آباد نے لاپتا فیضان کو بازیاب کرانے اور رپورٹ پیش کرنے کے لیے مہلت مانگی۔عدالت نے کہا کہ آئی جی اسلام آباد آئی ایس آئی، آئی بی، ایف آئی اے اور تمام متعلقہ خفیہ اداروں سے سپورٹ لے سکیں گے، اور عدالت توقع کرتی ہے کہ آئی جی اسلام آباد فیضان کو بازیاب کرا کے 11 ستمبر کو عدالت کے سامنے پیش کریں گے۔