سندھ میں 187جعلی پولیس اہلکار بھرتی کیے جانے کا انکشاف

Sep 06, 2024

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ پولیس میں 187جعلی پولیس اہلکاروں کو بھرتی کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ 55افسران کے ڈومیسائل کو بھی مشکوک قرار دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں سندھ پولیس کے حسابات پر بحث ہوئی ۔ چیئرمین پی اے سی نثار احمد کھوڑو کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں انکشاف ہوا کہ 187جعلی پولیس اہلکاروں کو بھرتی کیا گیا۔ سندھ پولیس میں 55افسران کے ڈومیسائل کو بھی مشکوک قرار دیا گیا جب کہ سندھ پولیس کے کھانوں میں بے ضابطگیوں کا ذکر بھی ہوا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ 2018میں کشمور میں 187جعلی پولیس اہلکار بھرتی کئے گئے مذکورہ پولیس اہلکار سندھ پولیس سے تنخواہ لیتے رہے۔ آئی جی سندھ نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں کی بھرتی میں ملوث پولیس افسران جیل گئے اور معاملہ اینٹی کرپشن میں زیر التوا ہے۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ اینٹی کرپشن کورٹ کے فیصلے تک معاملے پر کوئی فیصلہ نہیں کرتے۔ سندھ پولیس میں 55افسران کے ڈومیسائل مشکوک قرار دیئے گئے۔ آئی جی سندھ نے بتایا کہ شناختی کارڈ سندھ کے اضلاع سے نہیں تھے جس پر پی اے سی نے آئی جی سندھ کی سربراہی میں تحقیقات کا حکم دے دیا۔ آئی جی کا کہنا تھا کہ پولیس کے کھانوں سے متعلق ٹینڈر ممکن نہیں ہے کھانے کسی بھی موقع پر فراہم کرنے پڑتے ہیںجبکہ ٹینڈر کا طریقہ کار طویل ہے۔

مزیدخبریں