کراچی (اسٹاف رپورٹر)متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے زیرِ انتظام کے الیکٹرک کے مرکزی دفترپر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔اس موقع پر سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے مظاہرہ میں شریک شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے غیورعوام سر اٹھا کر جینا چاہتے ہیں‘ کراچی کی عوام کو قدم قدم پر رسوا کیا جاتا ہے لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے بجلی ملتی نہیں مگر بھاری بلز آجاتے ہیں۔ہمارا آج بنیادی مطالبہ یہ ہے کہ لوڈ شیڈنگ بند کی جائے اور اس سلسلے میں ایم کیو ایم نے متعدد مرتبہ کے الیکٹرک انتظامیہ سے بات کر کہ اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی لیکن پھر بھی کراچی شہر میں آج 12سے 18گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی جاتی ہے جو کہ ناقابل برداشت ہے۔داکٹر فاروق ستار نے کے الیکٹرک انتظامیہ سے مذاکرا ت کے بعد مزید گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بجلی صارفین کا مقدمہ بھرپور طریقے سے کے ای انتظامیہ کے سامنے رکھا ہے۔ ہمیں لوڈشیڈنگ پر ایک گارنٹی ملی ہے کہ رات کے وقت لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی اور اعلانیہ لوڈ شیڈنگ صرف ہوگی جبکہ سی ایس ایم کے تحت ٹیرف کو کم کرنے کے لیے ہم نے ان سے طریقے ڈسکس کیے ہیں ہم نے پی ایم ٹی اور فیڈرز کے حوالے سے بھی بات کی ہے پری پیڈ سسٹم جس پر انہوں نے آنکھ بند کر کے حامی بھری ہے مینٹینینس کے نام پر لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی اگلی میٹنگ ہم15دن بعد کے الیکٹرک سے کریں گے اور اگر آج کے مطالبات نہیں مانے گئے تو ہم عوامی سمندر کے ساتھ اس سے آگے کا سوچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری بات چیت کا پہلا نقطہ بن قاسم پاور اسٹیشن ون اور ٹو کئی سال پرانے ہیں جس پر کے الیکٹرک نے توسیع مانگی ہے جس پر ہمیں تحفظات ہیں ہم نے نیپرا سے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کو توسیع کی اجازت نہ دیں ہم کسی حال میں بن قاسم پاور اسٹیشن ون اور ٹو سے مہنگی بجلی ہم خریدنے کے لیے تیار نہیں جبکہ کے الیکٹرک کا کہناہے کہ وفاقی حکومت350میگاواٹ اور دے جبکہ وفاق ویسے ہی 1100میگاواٹ کے ای کودے رہی ہے۔ فاروق ستار کا کہنا تھا کہ پرائیویٹ پارٹیاں تھر کول سے بجلی بنا رہی ہیں تھر کول کی 3000میگا واٹ بنے والی بجلی ہم کو کیوں نہیں دی جا رہی کیا سارے قرضے اور ٹیکس کراچی کے عوام پر ہی ڈالے جائینگے گیس اور کوئلہ کا پاور پلانٹ امپورٹڈ کوئلہ سے چل ر ہے ان پاور پلانٹ کو لوکل کوئلہ سے کیوں نہیں چلایا جا رہا؟ جب دیگر کمپنیاں تھر کول سے کوئلہ نکال رہے ہیں تو تم کیوں نہیں نکالتے؟۔ قائد حزب اختلاف برائے سندھ اسمبلی علی خورشیدی نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کا ایک ایک شہری کے الیکٹرک کی بدمعاشی سے متاثر ہے یہی وجہ ہے کہ عوامی مسئلے پر متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے اس احتجاجی دھرنے کی کال دی اور 24گھنٹے سے بھی کم نوٹس پر ہزاروں کی تعداد میں کراچی والے موجود ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ ہم اس احتجاجی دھرنے میں یہ بتانے آئے ہیں کہ کے الیکٹرک نے اگر اپنا قبلہ درست نہیں کیا تو کراچی کی عوام کے غم و غصے کو پھر ہم بھی نہیں روک پائیں گے۔ انہوں نے اپنا رویہ ٹھیک نہیں کیا تو کراچی کی عوام بھی اپنے فیصلوں کیلئے آزاد ہیں۔اس موقع پر سینئر رہنما و اراکین مرکزی کمیٹی نسرین جلیل، انیس احمد قائم خانی و دیگر بھی موجود تھے۔
ڈاکٹر فاروق ستار