وسطی کینیا میں پرائمری بورڈنگ اسکول میں آگ لگنے سے 17 طلبہ ہلاک اور 13 شدید زخمی ہو گئے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اسکول میں آگ لگنے سے 14 طالب علم زخمی ہوئے، جو مقامی اسپتال میں زیرِ علاج ہیں جن میں سے 1 ایک زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ گزشتہ شب نیری کاؤنٹی میں ہل سائیڈ اینڈ اراشا اکیڈمی اسکول میں آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا۔
پولیس ترجمان نے بتایا ہے کہ شدید جھلسنے کی وجہ سے بیشتر طلبہ کی شناخت کرنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
دریں اثناء کینیا کے صدر ولیم روٹو نے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے معاملے کی مکمل تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ چند برسوں کے دوران کینیا کے اسکولوں میں آتشزدگی کے واقعات عام ہو گئے ہیں۔
ستمبر 2017ء میں کینیا کے دارالحکومت نیروبی کے ایک اسکول میں آگ لگنے سے 2 طالب علم ہلاک ہو گئے تھے۔
2012ء میں مغربی کینیا کے ایک اسکول میں 8 طالب علم آتشزدگی کی زد میں آ کر ہلاک ہوئے تھے۔
اس سے قبل2001ء میں نیروبی کے قریب ایک اسکول کے ہاسٹلری میں آگ لگنے سے 58 طلبہ ہلاک ہو گئے تھے