پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء حنیف عباسی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے کچھ لوگ بتانے کو تیار ہیں کہ 9مئی کی سازش کہاں کیسے تیار ہوئی؟ فیض حمید کی گرفتاری ثبوتوں کی بنیاد پر کی گئی ہے، ادارے کے حاضر سروس اور ریٹائرڈ لوگ اپنے بیانات ریکارڈ کرا چکے ہیں،تاریخ میں پہلی بار فوج اپنے آئی چیف کا احتساب کررہی ہے، عمران خان باہر نہیں آسکتے، کھرا ان کی طرف جاتا ہے۔
انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی میں آنے والے دنوں میں بلوچستان پر ایک بحث کرائیں، ہوسکتا ہے کہ ان کیمرا ایک سیشن بھی کریں۔ بلوچستان کے حوالے سے دو تین لوگ چھوڑ کر جتنے بھی تھے سردار تھے، گورنر، وزیراعلیٰ سب سردار تھے، وہاں سرداروں کی حکومت تھی ان لوگوں نے جان بوجھ کر وہاں یونیورسٹی، کالجز ، سڑکیں نہیں بننے دیں، بلوچوں کو پینے کا پانی نہیں ملا، محرومیاں بڑھتی چلی گئیں،میں اخترمینگل کی نہیں سرداروں کی بات کررہا ہوں۔ لیکن تمام سرداروں کی اپنی محرومیاں دور ہوگئیں، کسی نے کراچی، اسلام آباد میں بنگلہ بنالیا، اب ان سارے سرداروں کے نیچے سے زمین نکل گئی ہے، اختر مینگل استعفا دے کر باہر چلے گئے ہوسکتا کہ وہ واپس آجائیں۔ ان محرومیوں سے ہمارے ان دیکھے دشمنوں نے فائدہ اٹھایا اور اربوں ڈالر بلوچستان میں لگا دیئے۔اب بلوچستان کی صورتحال بغیر قیادت کے ہوکر رہ گئی ہے۔ حکومت کو لاپتا افراد اور محرومیوں کا مسئلہ حل کرنا چاہیئے۔ حنیف عباسی نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے ویگو ڈالے ، یاجوج ماجوج کی باتیں کیں، پھر میں نے بھی دل کی باتیں کردیں، ڈی جی آئی ایس پی آر کی باتوں سے میں آگے بڑھ کر بات نہیں کرسکتا۔تاریخ میں پہلی بار فوج اپنے آئی چیف کا احتساب کررہی ہے۔ ان کی گرفتاری ثبوتوں کی بنیاد پر کی گئی ہے، ادارے کے حاضر سروس اور ریٹائرڈ لوگ اپنے بیانات ریکارڈ کرا چکے ہیں، یا وہاں پر موجود ہیں، انتظامیہ اور پی ٹی آئی کے کچھ لوگ بتانے کو تیار ہیں کہ 9 مئی کی سازش کہاں کیسے تیار ہوئی؟ وہ ابھی پی ٹی آئی کا حصہ ہیں۔ اسی طرح ان کے رابطے بھی ہیں اسی لئے تو جلسہ ملتوی کیا، یہ نہیں چاہتے کہ بانی پی ٹی آئی باہر آئے۔عمران خان باہر نہیں آسکتے، کھرا ان کی طرف جاتا ہے، 9مئی ایک دن میں نہیں ایک سال میں تیار ہوا، جب ڈرٹی ہیری میر جعفر میرصادق بھی کہا گیا