گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ خدارا وطن عزیز میں کوئی دوبارہ 9مئی جیسے واقعات کی غلطی نہ کرے، ہمیں احساس ہی نہیں کہ شہید ہوتا کیا ہے؟،کیا ہم شہید کی ماں کا قرض اتار سکتے ہیں؟میرا ماننا ہے کہ کوئی بھی ان ماؤں بہنوں کا قرض ادا کرہی نہیں سکتا۔ انہوں نے 6ستمبر یوم دفاع کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بزدل دشمن 6ستمبر کو رات کی تاریکی میں حملہ آور ہوا ، ہمارے شہداء نے ان بزدل کاروائیوں کا سینہ زور طاقت کے ساتھ مقابلہ کیا اور سیسہ پلائی دیوار بنے رہے، آخری دم تک اپنی جگہ نہیں چھوڑی۔ ہزاروں قربانیوں کے بعد وطن عزیز حاصل کیا، اس کی حفاظت ہم سب نے کرنی ہے۔ ہم اپنے شہداء اور لواحقین کو کیا جواب دیں گے؟9مئی جیسے واقعات کرتے ہیں اور شہداء کی یادگاروں کو نقصان پہنچاتے ہیں، خدارا وطن عزیز میں کوئی دوبارہ 9مئی جیسے واقعات کی غلطی نہ کرے، شہداء کے والین نے گلہ کیا کہ ہمارے شہید بیٹوں کی 9 مئی کو تصاویر پھاڑ دی گئیں، شہداء کی یادگاروں کو گرا دیا گیا، ہمیں احساس ہی نہیں کہ شہید ہوتا کیا ہے؟ایک ماں سے پوچھیں جس نے اپنے بیٹے کی قربانی دی، اس ماں نے اپنے بیٹے کی قربانی اس لئے دی کہ ہمارے بیٹوں کا مستقبل سنور سکے۔ کیا ہم اس ماں کا قرض اتار سکتے ہیں؟اس ماں کو پتا تھا کہ بیٹے کو سرحد وں کی حفاظت کیلئے بھیج رہی ہوں وہ کسی نہ کسی دن شہید ہوسکتا ہے۔ آج جو لوگ افواج پاکستان کیلئے باتیں کرتے ہیں میں ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ لاؤ ایسی ماں جو تمہارے بیٹے کے مستقبل کیلئے اپنے بیٹے کی قربانی دے دے۔ لاؤ ایسی بہنیں جنہوں نے اپنا سہاگ شہید کرا دیا تمہارے سہاگ کو بچانے کیلئے۔ میرا ماننا ہے کہ مجھ سمیت کوئی بھی شخص ان ماؤں بہنوں اور بچوں کا قرض ادا کرہی نہیں سکتا۔باقی سب باتیں ہیں، حقیقت یہ ہے کہ ہم ان شہیدوں کا قرض نہیں اتار سکتے۔انہوں نے کہا کہ جو جوان حوصلے سے اڑ رہے ہیں ان کو پروں کی ضرورت نہیں ہے۔اگر شہداء نہ ہوں تو ہم 14اگست کا جشن نہیں مناسکتے۔ ایک افواج پاکستان ہے اور ان کے ساتھ عوام پاکستان بھی ہے