چون سالہ بشیرقریشی گزشتہ رات اپنےساتھی کی برسی میں شرکت کیلئےجارہے تھے کہ سکرنڈ نواب شاہ میں دل کی تکلیف کے باعث انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ جانبرنہ ہوسکے۔ ابتدائی رپورٹس کے مطابق ان کی موت دل کے دورے کے باعث ہوئی تاہم موت کی اصل وجوہات جاننے کیلئے ان کا پوسٹ مارٹم کیا جارہا ہے جس کے بعد انہیں آبائی علاقے رتو ڈیرو لاڑکانہ میں سپردخاک کردیا جائے گا ۔ بشیرقریشی نےسوگواران میں اہلیہ اور سات بچے چھوڑے ہیں۔ بشیرقریشی کےانتقال کی خبرملنے پرجسقم کےکارکنوں کی بڑی تعدادہسپتال پہنچ گئی۔گورنرسندھ عشرت العباد،وزیراعلیٰ قائم علی شاہ اورایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے بشیرقریشی کےانتقال پرتعزیت کا اظہارکیاہے۔