لاہور (وقائع نگار خصوصی) ہیومن رائٹس کمشن آف پاکستان نے انتخابی امیدواروں کی سکروٹنی کے طریقہ کار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جان بوجھ کر امیدواروں کو انتخابی عمل سے آﺅٹ کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ عاصمہ جہانگیر نے کمشن کے دیگر رہنماﺅں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یہ عوام کا مینڈیٹ ہے کہ وہ جس کو چاہیں منتخب کریں یا مسترد کر دیں۔ اس وقت جو بھی ہو رہا ہے وہ کچھ قوتوں کی حوصلہ افزائی کے بغیر نہیں ہو سکتا۔ انتخابی عمل سے غیرمتعلقہ قوتیں شاید اس عمل کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہیں۔ انہوں نے الیکشن کمشن سے مداخلت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا وہ اس خطرناک اور غیر حقیقت پسندانہ چیزوں کو روکے جبکہ سیاسی جماعتیں اور سول سوسائٹی ایسی کوششوں کو ناکام بنا دیں۔ انہوں نے الیکشن ایک لمحے کیلئے بھی ملتوی کرنے کی کسی بھی تجویز کو مسترد کر دیا۔ صدر ہیومن رائٹس کمشن آف پاکستان آئی اے رحمان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن سیاسی عمل ہے، عدالتی نہیں۔ عوام کو اپنے نمائندے منتخب کرنے کا پورا حق ہے، وہی منتخب نمائندوں کی کارکردگی کا بہتر فیصلہ کر سکتے ہیں۔ سابق صدر ہیومن رائٹس کمشن عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ احتساب کے نام پر جاری ناٹک الیکشن نہیں سلیکشن ہے۔ ریٹرننگ افسران جو اوٹ پٹانگ سوال کر رہے ہیں وہ سیاست دانوں کو بدنام کرنے کے منصوبے کا حصہ ہے۔ جمہوریت کے درخت پر جو آری چلائی جا رہی ہے اس سے نہ جمہوریت رہے گی نہ درخت۔
انسانی حقوق کمشن
امیدواروں کو انتخابی عمل سے آﺅٹ کرنے کی کوشش ہو رہی ہے: انسانی حقوق کمشن
Apr 07, 2013