پاکستان کے ساتھ اقتصادی زرعی توانائی کے شعبوں میں مضبوط شراکت داری چاہتے ہیں : ڈینش سفیر

 اسلام آباد (آن لائن) ڈنمارک نے پاکستان سے زراعت کے شعبہ میں تعاون بڑھانے میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے اور ڈینش کمپنیوں کا ایک وفد پاکستان کے دورہ پر اسلام آباد پہنچ گیا ہے جو زرعی شعبہ میں تعاون کے طریقوں کا جائزہ لے گا  پاکستان میں ڈنمارک کے سفیر جیسٹر مولر سوریننس نے کہا ہے کہ پاکستان کو یورپی یونین کی طرف سے جی ایس پی پلس سٹیٹس ملنے سے پاکستان کو یورپی منڈیوں اور بین الاقوامی تجارت میں خاصے فوائد اور سہولیات میسر آئینگی ۔آئندہ ہفتے کوپن ہیگن میں دو پاکستانی کانفرنسیں ہونگی جن سے تعاون کی نئی راہیں کھلیں گی۔ ڈنمارک پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعلقات کا فروغ چاہتا ہے ، دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کے فروغ کے لئے ذاتی کوششیں کررہے ہیں ، پاکستان سے معیشت، ملٹی میڈیا سکرین ، دفاع ، زراعت ، توانائی کی پیداوار ، ہوا اور شمسی توانائی سے بجلی کا حصول ، بائیو گیس سے توانائی کا حصول ، ری سائیکل ایبل توانائی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کا فروغ ممکن ہے۔  خصوصی انٹرویو میں  ڈنمارک کے سفیر نے کہا  کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ اپنے اقتصادی و کاروباری تعلقات بڑھانے میں خصوصی دلچسپی رکھتا ہے ۔  مختلف ڈینش کمپنیاں  دفاعی تعاون اور اقتصادی منصوبوں میں دلچسپی لے رہی ہیں اور پاکستان کے دوروں کے حوالے سے پیش رفت کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  ڈنمارک کے زرعی ماہرین کی ایک ٹیم ایک ہفتے کے دورہ پر پاکستان پہنچ چکی ہے جو  پورے پاکستان کے زرعی شعبے کا جائزہ لے کر ایک سٹڈی رپورٹ تیار کرے گی ۔ یہ سٹڈی رپورٹ پاکستان کے زرعی شعبہ میں ان شعبوں کی نشاندہی کرے گی کہ جن میں ڈنمارک پاکستان کو ان شعبوں کی بہتری کے حوالے سے خدمات فراہم کرسکے گا ۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دور دراز علاقوں میں شمسی توانائی سے چلنے والے سولر ٹیوب ویلوں کی تنصیب نہ صرف زرعی شعبہ میں بجلی کی کمی سے پیدا ہونے والی مشکلات پر قابو پایا جاسکتا ہے بلکہ اس سے دور دراز علاقوں میں زراعت کے شعبے میں بہتری لائی جاسکے گی ۔ ان کا کہنا تھا کہ دفاعی شعبہ میں دونوں ممالک کے درمیان خاصا اشتراک ہے تاہم اب اقتصادی شعبہ ، زرعی شعبہ اور بالخصوص توانائی کے شعبہ میں بھی مضبوط تعاون و شراکت داری کی ضرورت ہے۔

ای پیپر دی نیشن