اسلام آباد (سجاد ترین+ خبرنگار خصوصی) پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں جب وزیر داخلہ چودھری نثار ایوان میں آئے تو حکومتی ارکان نے ڈیسک بجا کر انکا استقبال کیا۔ وزیر داخلہ نے فرنٹ لائن میں کھڑے ہونیوالے وفاقی وزرا اسحاق ڈار اور خواجہ آصف کے ساتھ ہاتھ ملایا، وزیراعظم کی ساتھ والی نشست جو چودھری نثار علی خان کی ہوتی ہے، مشترکہ اجلاس میں یہ نشست چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی کو فراہم کی گئی۔ چودھری نثار علی خان میاں رضا ربانی کیساتھ والی نشست پر بیٹھ گئے، دونوں نے ایکدوسرے کیساتھ ہاتھ تو ملایا مگر بھرپور سردمہری کا مظاہرہ بھی دیکھنے کو ملا۔ ایوان میں حکومتی ارکان نے پی ٹی آئی کیخلاف خوب نعرے بازی کی جبکہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان یہ نعرے سن کر مسکراتے رہے۔ حکومتی ارکان معافی مانگو معافی مانگو کی گردان کرتے رہے، حکومتی ارکان کے نعروں کے سامنے سپیکر سردار ایاز صادق بالکل بے بس ہوگئے۔ وزرا بھی اپنے ارکان کو خاموش کرانے میں ناکام رہے، کچھ دیر نعرے بازی کے بعد وزیر دفاع خواجہ آصف ارکان کو خاموش کرانے میں کامیاب ہوگئے۔ اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے پی ٹی آئی کی بھرپور حمایت کی۔ سید خورشید شاہ، چودھری اعتزازاحسن، عمران خان، شاہ محمود قریشی ایکدوسرے سے شیروشکر ہوتے نظر آئے۔ اس سے محسوس ہو رہا تھا کہ پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی کی قربتوں میں اضافہ ہورہا ہے اپوزیشن لیڈر نے پی ٹی آئی کے ارکان کی آمد کو ایوان اور جمہوریت کی فتح قرار دیا۔ عوامی مسلم لیگ کے صدر شیخ رشید احمد انتہائی جذباتی ہوکر کھڑے ہوگئے اور حکومتی ارکان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ خاموش ہوجائو پی ٹی آئی کوحکومت نے دعوت دی ہے ایم کیو ایم کے ارکان ایوان میں تاخیر سے آئے اس سے پہلے وزیر دفاع کا پالیسی بیان جاری ہوچکا تھا۔ ایم کیو ایم کے ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے ایک دو بار نکتہ اعتراض پر بولنے کیلئے آواز بلند کی مگر سپیکر نے وزیردفاع کا بیان ختم ہوتے ہی ایوان کی کارروائی کچھ دیر کیلئے ملتوی کردی۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان پیر کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں توجہ کا مرکز بنے رہے، وہ حکومتی اور اپوزیشن ارکان سے ملاقاتیں کرتے رہے جن میں ملک کی صورتحال پر تبادلہ خیالات ہوتا رہا۔ کیپٹن صفدر نے وزیر داخلہ سے 5 منٹ تک علیحدگی میں اہم امور پر بات چیت کی۔