پشاور (اے پی پی) خیبر پی کے اسمبلی کا اجلاس پیر کو سپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت شروع ہوا۔ ٹیوب ویلوں کی بندش اور متعلقہ محکمے میں بدعنوانی کے خلاف اپوزیشن جماعتوں نے شدید احتجاج کیا۔ مسلم لیگ ن کی ثوبیہ شاہد، شیرازخان ،جے یوآئی کے منورخان ،نورسلیم ملک اور قومی وطن پارٹی کے بخت بیدار نے بتایا کہ محکمہ آبنوشی کے ملازمین سرے سے فرائض ہی انجام نہیں دے رہے۔ سپیکر اسد قیصر نے بتایاکہ صرف صوابی میں محکمہ آبنوشی کے17ملازمین فرائض کی انجام دہی نہیں کرتے اور انہیں تنخواہ ریگولر ملتی ہے۔ اپوزیشن اراکین کے چار سوالات کو متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔ صوبائی وزیر آبنوشی شاہ فرمان نے بتایاکہ ہرسال اربوں روپے کے فنڈ محکمے کو جاری کئے جاتے ہیں۔ سب کچھ کرپشن کی نذرہوگیاہے اگراسمبلی متفق ہو تو اس کو احتساب کمیشن، نیب یاکسی دوسرے تحقیقاتی ادارے کے سپرد کر دینا چاہئے۔ سپیکر اسد قیصر نے پانچ رکنی کمیٹی بنائی اور اراکین اسمبلی کوبتایاکہ جب بھی محکمہ آبنوشی سے متعلق کوئی شکایات ہو تو اس کمیٹی سے رجوع کیا جائے۔ حکومتی اور اپوزیشن اراکین نے نجی ہسپتالوں نارتھ ویسٹ اور رحمان میڈیکل ہسپتال کی کارکردگی پر تنقیدکرتے ہوئے کہا کہ ان ہسپتالوں میں عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جا رہا ہے۔ نعشوں کو اس وقت تک ورثاء کے حوالے نہیں کیا جاتا جب علاج معالجہ کے حوالہ سے بلوں کی ادائیگی نہیں کر دی جاتی۔ وزیراعلیٰ کے مشیر برائے پارلیمانی امورعارف یوسف نے ایوان کو بتایا کہ دونوں ہسپتالوں کی کارکردگی کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔ فوری طور پر وزارت قانون کو ہدایات جاری کی جاتی ہیں کہ وہ اس معاملے کا باریک بینی سے مشاہدہ کرے۔ تحریک التواء کو قائمہ کمیٹی کے حوالے کر دیا گیا جہاں اس پر تفصیلی بحث ہوگی صوبائی اسمبلی نے بعدازاں آئی ٹی اور لیبر سے متعلق دو بلوں کی بھی متفقہ طور پر منظوری دیدی۔