سپریم کورٹ آف پاکستان میں لاپتہ افراد سے متعلق مختلف مقدمات کی سماعت ہوئی.،چیف جسٹس کی سربراہی میں 5 رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی. ایم کیو ایم کی جانب سے لاپتہ افراد کمیٹی کےانچارج ناصر انیس پیش ہوئے.لاپتہ افراد کے اہل خانہ نےعدالت میں موقف اپنایا کہ کمیشن لاپتا افراد کی بازیابی کے حوالے مناسب اقدامات نہیں کر رہا. چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ افسوس ہے کہ اہم مقدمے کی دوسال بعد سماعت ہو رہی ہے لیکن اٹارنی جنرل آفس کی رپورٹ کے مطابق تین ہزار چالیس لاپتہ افراد میں سے اٹھارہ سو چوبیس کا فیصلہ ہو چکا.جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ مرنے کامعلوم یو تو صبر آجاتا ہے مگر لاپتہ کی صورتحال مختلف ہوتی ہے. سپریم کورٹ نے ایم کیو ایم کے لاپتہ افراد کی لسٹ بھی تحریری طور پر طلب کرتے ہوئے سماعت مئی کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر دی.