لاہور (سٹاف رپورٹر، کامرس رپورٹر) جنرل ہسپتال میں بیدیاں روڈ خود کش دھماکے میں زخمی ہونیوالوں میں سے 6زخمیوں کو حالت بہتر ہونے پر گذشتہ روز ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے جبکہ 3زخمی تاحال زیر علاج ہیں دوسری جانب خود کش حملہ آور کا سر ودیگر اعضاء ڈیڈ ہائوس منتقل کر دئیے گئے اس کی شناخت کے لئے کوششیں جاری ہیں خودکش حملہ آور کے سر کے ذریعے اس کا سکیچ بنایا جارہا ہے جس کے بعد اس سکیچ کو نادار کو بھیجوایا جائے گا اور خودکش حملہ آور کی شناخت کی جائے گی۔ گذشتہ روز بھی شہر کی فضا سوگوار رہی شہید افراد کیلئے فاتحہ خوانی کی جاتی رہی جبکہ کاروباری اور معمولات زندگی بحال ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ بیدیاں روڈ کے علاقہ میں تمام دکانیں کھلی رہیں۔ علاوہ ازیں سانحہ بیدیاں روڈ دھماکے کے حوالے سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تحقیقات جاری ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سانحہ بیدیاں روڈ کی تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے حملے کا نشانہ بننے والی وین ڈرائیورعثمان ، اس سے آخری بار فون پر رابطہ کرنے والے سپیئر پارٹس فروخت کرنے والے دکاندار یعقوب اور ایک مشکوک شخص کو کو حراست میں لے رکھا ہے۔ کرائم سین یونٹ کے ماہرین بھی جائے حادثہ سے ملنے والے شواہد کا فرانزک کرنے میں مصروف ہیں۔آن لائن کے مطابق دوسرے روز بیدیاں روڈ سمیت پورے شہر میں مردم شماری کا عمل بدستور بلا خوف وخطر جاری رہا۔ مردم شماری کی ٹیمیں قومی فریضہ مکمل کرنے میں مصروف ہیں جن میں خواتین ورکروں کی بھی بڑی تعداد شامل تھی جبکہ مردم شماری کے عمل میں کوئی رکاوٹ نہیں آئی۔فیصل آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق ڈپٹی کمشنر سلمان غنی بیدیاں روڈ لاہور میں مردم شماری ٹیم کی گاڑی پر خودکش حملے کے افسوسناک واقعہ میں شہید ہونے والے فوجی جوان ریاض احمد کی رہائش گاہ چک نمبر 410 گ ب تحصیل تاندلیانوالہ گئے اور شہید کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کرتے ہوئے ان کی بہادری کو خراج عقیدت پیش کیا۔