پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین و سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ مردم شماری میں اگر بلوچوں سے زیادتی کی گئی تو جوانوں کے ساتھ ساتھ ہم بوڑھے بھی پہاڑوں پر چڑھ جائیں گے‘ سی پیک کے حوالے سے کچھ لوگوں کو مس انڈر سٹینڈنگ تھی‘ بلوچستان کے لئے ترقی کے سنہرے مواقع ہیں‘ حکومت سمجھتی ہے سی پیک صرف ان کے پروجیکٹس کیلئے ہے‘ ہم پہاڑوں پر چڑھ کر کسی اور کا نہیں صرف اپنا نقصان کررہے ہیں‘ وہ جعفر آباد میں تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا مجھے بلوچستان سے اتنا ہی پیار ہے جتنا پاکستان سے ہے میری شناخت سندھ ضرور ہے لیکن اصل میں میں بلوچ ہوں۔ سی پیک سے متعلق کچھ لوگوں کو شکوک و شبہات ہیں۔ موجودہ حکومت نہیں سمجھتی کہ سی پیک سب کے لئے ہے۔ آصف زرداری نے کہا حکومت سمجھتی ہے سی پیک صرف ان کے پراجیکٹس کیلئے ہے۔ اگر بلوچستان سے مردم شماری میں زیادتی ہوئی تو ہم بوڑھے بھی جوانوں کے ساتھ پہاڑوں پر چڑھ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پہاڑوں پر چڑھ کر کس کا نقصان کیا؟ بلوچ عوام گمراہ افراد کے ہاتھوں استعمال نہ ہوں۔ ہم نے مخالفین کو غدار کہنے کا موقع دیا۔ گمراہ دوست کیوں غلط ہاتھوں میں استعمال ہورہے ہیں؟ انہوں نے کہا گمراہ لوگ دیکھیں مسلمانوں کا بھارت میں کیا حال ہے۔ وہاں پر گائے ذبح کرنے پر پھانسی دے دی جاتی ہے یہاں پر ہمارے دوستوں کو گمراہ کیا جارہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں ظلم کی انتہا ہے۔ بھارت میں مسلمانوں کا کیا حال ہے انٹرنیٹ پر دیکھ لیں۔ سابق صدر نے کہا کہ ملک میں ابھی تک پوری طرح جمہوریت نافذ نہیں ہوئی۔ مارشل لاءکا مائنڈ سیٹ بدلنے میں بیس بیس سال لگ جاتے ہیں۔ دوست کہتے ہیں تم وزیراعظم کیوں نہیں بنے بتاﺅ میں وزیراعظم بنتا تو پارلیمنٹ کو پاور کون دیتا اور پختونوں کو شناخت کون دیتا۔ میرا بھائی بھی صدر بنتا تو شاےد وہ پارلیمنٹ کو پاور فل نہ کرتا جو میں نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے پچھلے دور حکومت میں مجھے بلوچستان کے لئے کام کرنے کا موقع نہ ملا ہو اب اگر موقع ملا تو بلوچستان میں تمام کینال کو پکا کیا جائے گا۔ بلوچستان معدنیات سے مالا مال ہے۔ بنیا ہمیں کہتا ہے کہ پانی بند کردوں گا میں وعدہ کرتا ہوں بلوچستان کیلئے وسط ایشیا سے پانی لا کے دکھاﺅں گا اور بنیے کو کہتا ہوں کہ تم ہمارا پانی بند نہیں کرسکتے۔ ہم نے پانی کے دوسرے راستے ڈھونڈھ لئے ہیں۔ آصف زرداری نے بلوچ رہنماﺅں کو مشروط حکومت بنانے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ آپ میرا ساتھ دیں میں بلوچستان کی ترقی کے لئے کام کروں گا۔ بے شک آپ لوگ میری پارٹی میں نہ آئیں لیکن ہم مل کر حکومت بنا سکتے ہیں۔ بلوچستان میں ترقی کے بڑے مواقع ہیں۔ ہم نے لوگوں کو پیپلز پارٹی کی چھتری تلے بچانا ہے۔ انہوں نے کہا بلوچستان میں سونا چاندی اور گیس ہے اس کے علاوہ بھی ذخائر ہیں یہاں سے جو چیز ملی اس کا شیئر بلوچوںکو ملے گا اور پورے بلوچستان میں خوشحالی لے کر آئیں گے۔ انہوں نے کہا مجھے دوستوں کی حمایت کی ضرورت ہے، میں غریبوں کو طاقت دونگا۔