آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے گزشتہ روز فاٹا کے دورے کے دوران قبائلی عمائدین اور عوام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں دائمی امن کے لئے فاٹا کو عوامی امنگوں کے مطابق قومی دھارے میں لانا ضروری ہے۔ انہوں نے قبائلی عوام کی قربانیوں اور امن کے لئے جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان علاقوں کے لوگوں نے دہشت گردوں اور بعد ازاں آپریشنوں کے دوران مشکل دور گزارا۔ قبائلی عوام نے امن کی بحالی کے لئے بھاری قیمت ادا کی۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے انہیں بتایا کہ اس علاقے میں استحکام اور ترقی کا مرحلہ جاری ہے۔ آرمی چیف نے یقین ظاہر کیا کہ قبائلی عوام کسی کو امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
افغان جنگ اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی دہشت گردی سے پورے ملک نے بالعموم اور وفاق کے زیر انتظام علاقے، فاٹا نے بالخصوص بھاری جان و مالی نقصانات برداشت کئے۔ حقیقت یہ ہے کہ وطن عزیز میں دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے اور ان کی بیخ کنی کی اصل جنگ فاٹا میں ہی لڑی گئی۔ لہذا اب جبکہ فاٹا کے علاقے دہشتگردوں سے پاک کرالئے گئے ہیں اور بڑی حد تک امن قائم ہو چکا ہے ،ریاست، حکمرانوں اور عوام کا فرض ہے کہ وہ اپنے قبائلی بھائیوں کی ترقی و خوشحالی کے لئے تمام دستیاب وسائل وقف کر دیں، سڑکیں بنائی جائیں، جن گھروں کو فوجی کارروائی کے دوران نقصان پہنچا ہے، ان کی مرمت کی جائے یا انہیں از سر نوتعمیر کیا جائے تعلیمی ادارے اور یونیورسٹیاں قائم کی جائیں۔ جدید ترین ہسپتال بنائے جائیں تاکہ انہیں علاج معالجے کے لئے دور دراز علاقوں کا سفر نہ کرنا پڑے۔ وزیراعظم اور وزراء کو آرمی چیف کی طرح فاٹا کے ایک ایک قصبے اور گائوں تک جانا چاہئے۔ قبائلی بھائیوں کو یقین دلائیں کہ پولیٹیکل ایجنٹوں کی حکمرانی کا دور ختم ہوگیا ابوہ آزاد مملکت کے شہری ہیں اورانہیں برابر کے حقوق حاصل ہیں، بلکہ اوروں سے بڑھ کر، اس لئے کہ انہوں نے ملک میں امن و استحکام کے لئے سب سے بڑھ کر قربانیاں دی ہیں۔ فاٹا کے عوام آرمی چیف کی تلقین پر سختی سے عمل کرتے ہوئے کسی کو امن خراب کرنے کی اجازت نہ دیں، جو بے پناہ مالی و جانی قربانیوں کے بعد قائم ہوا ہے۔
فاٹا کا قومی دھارے میں آنا ضروری
Apr 07, 2018