کراچی(آئی این پی + آن لائن) وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ہمارے یہاں برداشت کم ہوتی جارہی ہے، ہمیں اپنی نئی نسل کو بھٹائی کے پیغام کو سمجھانا ہے، بچے چاہے کوئی زبان بولتے ہوں ان کو بھٹائی پڑھنا چاہیئے۔وزیر اعلیٰ سندھ نے کراچی میں منعقدہ شاہ عبد اللطیف کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے یہاں برداشت کم ہوتی جارہی ہے، شاہ عبدالطیف کا پیغام پڑھیں اور سمجھیں تو دلوں کی بات کریں، شاہ عبدالطیف کے چاہنے والے ان کے پیغام سے سیکھیں۔وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ اپنی زبان، ادب، ثقافت اور کلچر پر کام کرنے کی ضرورت ہے، بھٹائی میری روح میں ہیں، لیکن ان کے رسالے کا ٹھیک سے مطالعہ نہ کرسکا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وزیر اعظم نے جو 162 ارب کا وعدہ کیا وہ آپ کو دوں گا، میں سندھ حکومت کے فنڈز سے دوں گا، 162 ارب کہاں خرچ ہوں گے کسی ایک منصوبے کا بھی نہیں بتایا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں خان صاحب سے کنٹینر چاہیئے نہ ہی کھانا، تھر کی بجلی کے لیے ہم ایک ارب خرچ کر چکے ہیں۔ بجلی نیشنل گرڈ میں جا رہی ہے۔ ہم تھر کی بجلی کا مسئلہ حل کریں گے۔وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ اسد عمر آئی ایم ایف سے مذاکرات کے لیے جا رہے ہیں، بے نظیر کا وژن تھا تھر کول سے بجلی بنائی جائے۔ سندھ کے بجلی، گیس اور دیگر وسائل پر ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے۔ مراد شاہ نے کہا کہ وزیراعظم اپنی خیر منائیں۔ بلاول بھٹو اسلام آباد جائیں گے جیالوں کو کسی سے کنٹینر لینے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ عمران اپنے نکلنے کا انتظام کریں۔