لاہور ( وائس آف ایشیا ) سابق قومی آل راؤنڈر اور ماضی قریب میں پاکستانی ٹیم کے بالنگ کوچ اظہر محمود کا کہنا ہے کہ فاسٹ بالر حسن علی کرکٹ کی وجہ سے نہیں بلکہ بہت زیادہ جم ٹریننگ کی وجہ سے انجری کا شکار ہوئے جہاں انہوں نے بہت زیادہ وزن اٹھانے کی کوشش کی تھی۔گزشتہ برس سری لنکا کیخلاف ہوم سیریز سے آؤٹ ہونے والے حسن علی کی پسلیوں میں فریکچرز کا انکشاف ہوا تھا جسے حد سے زیادہ کرکٹ کا باعث سمجھا گیا تھا مگر سابق بالنگ کوچ اظہرمحمود نے انکشاف کیا ہے کہ وہ کرکٹ کھیلتے ہوئے نہیں بلکہ جم ٹریننگ کے دوران سنجیدہ نوعیت کی انجری سے دوچار ہوئے جب مینجمنٹ نے ان سے 130 سے 140 کلوگرام وزن اٹھوایا۔ان کا کہنا تھا کہ وہ ویٹ ٹریننگ کے مخالف نہیں لیکن اس وزن میں اچانک نہیں بلکہ اضافہ بتدریج ہونا چاہئے کیونکہ اگر کوئی فرد ایک بار میں 100کلوگرام اٹھانے کی سکت رکھتا ہو اور اسے 130کلوگرام اٹھانے کو کہا جائے تو ظاہر سی بات ہے کہ اس کو انجری ہی ہو سکتی ہے۔اظہرمحمودنے اعتراف کیا کہ چیمپئنز ٹرافی 2017ء کے بعد حسن علی توقعات کا بوجھ اٹھانے میں ناکام رہے کیونکہ اس ٹورنامنٹ کے بعد یہ تاثر پیدا ہوگیا تھا کہ حسن علی کو بالنگ شروع کرتے ہی وکٹیں ملنے لگیں گی لیکن ایسا نہیں ہو سکا اور ان سے بڑی امیدیں کرنے والے لوگ انہیں نظر انداز کرنے لگے حالانکہ ان کی کارکردگی اتنی خراب نہیں تھی۔اظہر محمود کا کہنا تھا کہ ہر کھلاڑی پر برا وقت آتا ہے لہٰذا ٹیم انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ ایسے وقت پلیئرز کو حوصلہ دے نہ کہ اسے سائیڈ لائن کرکے کوئی اور کام کرنے کا مشورہ دیا جائے۔
حسن علی کی پسلیاں کیسے ٹوٹیں، حقیقت سامنے آگئی
Apr 07, 2020