اقوام متحدہ اور انسانی حقو ق کی چھ بین الاقوامی تنظیموں نے بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی مختلف جیلوں میں نظربند کشمیریوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے ترجمان اسٹیفن ڈیوجرک نے واشنگٹن میں صحافیوں کو بتایا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سمجھتے ہیں کہ کسی بھی سیاسی حل میں انسانی حقوق کے معاملے کو مدنظر رکھا جانا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق مشیل بیچلیٹ نے پہلے ہی25 مارچ کو عالمی برادری پر زوردیاکہ وہ کمزور افراد کو رہا کرکے قیدیوں کو وبائی مرض سے محفوظ رکھیں۔
انسانی حقوق کی چھ بین الاقوامی تنظیموں نے بھی حال ہی میں جنیوا میں ایک مشترکہ بیان میں کہاکہ سینکڑوں نظربند کشمیریوں کی قسمت کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے کیونکہ بھارت میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد چار ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بین الاقوامی قانون کے تحت بھارت پریہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ قیدیوں کی جسمانی اور ذہنی صحت اور فلاح و بہبود کو یقینی بنائے۔
جموں وکشمیر یوتھ سوشل فورم کے چیئرمین عمر عادل ڈار نے سری نگر میں ایک بیان میں کشمیر کی سنگین صورتحال کے بارے میں انسانی حقوق کی 6 تنظیموں کی طرف سے مشترکہ بیان کا خیرمقدم کیا ہے۔
ادھرمقبوضہ کشمیر میں آج مزید پانچ افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی جس سے مقبوضہ علاقے میں ایسے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 128ہوگئی ہے۔