کراچی (نیوز رپورٹر) فاطمید فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر بلڈ ٹرانسفیوڑن ڈاکٹر عزیزالدین نے کہا ہے کہ فاطمید فاؤنڈیشن چونکہ پاکستان میں سب سے بڑا اور پرانا ادارے ہونے کی حیثیت سے اپنی خدمات انجام دے رہا ہے۔ اس لئے ھمارے پاس سب سے زیادہ تھیلیسیمیا اور ھیموفیلیا کے مریض رجسٹرڈ ہیں۔ فاطمید فاؤنڈیشن سمیت وطن عزیز میں ہر سال تقریباً 36 سے 40 لاکھ خون کی بوتلوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ جن میں بڑی مشکلوں کے بعد صرف 24 لاکھ بوتل کا انتظام ہوپاتا ہے۔ معروف ماہر امراض خون ڈاکٹر عزیزالدین نے مزید کہا کہ خون ایک زندگی بچانے والی دوائی تصور کی جاتی ہے۔ جس کا نعم البدل نہیں۔ تمام مریض بچوں کی زندگی کا دارومدار خون کی دستیابی پر ہے۔ نوجوانوں کے نام پیغام میں ڈاکٹر عزیزالدین نے کہا کہ اگرآپ اپنے آپ کو عطیہ خون کے لئے فٹ محسوس کرتے ہیں تو کسی بھی ہسپتال یا بلڈ بینک میں جا کر خون دے سکتے ہیں۔ سب سے پہلے ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر آپ سے آپ کی جسمانی اور معاشرتی صحت کے بارے میں کچھ سوالات کریں گے۔ آپ کی ذمہ داری ہے کہ آپ سے جو پوچھا جائے اس کا صحیح صحیح جواب دیں اور اپنی منفی باتوں کو پوشیدہ نہ رکھیں۔ آپ یہ سمجھ لیجئے کہ عطیہ خون ایک قومی فریضہ ہے جو آپ کو ادا کرنا ہے۔ معروف ریگولر بلڈ ڈونر فرمان علی کا کردار تمام نوجوانوں کیلئے مشعل راہ ہے جو ہر تین ماہ بعد خود چل کر فاطمید فاؤنڈیشن میں عطیہ خون کرتے ہیں اور اب عطیہ خون کا کلچر عام کرنے کیلئے سرگرم ہیں۔