لاہور( تجزیہ، حافظ محمد عمران) پاکستان کو آج حریف ٹیم پر نفسیاتی برتری حاصل ہو گی کیونکہ ایک تو میزبان ٹیم کے پانچ اہم کھلاڑی ٹیم چھوڑ انڈین پریمیئر لیگ کیلئے جا چکے ہیں۔ آئی پی ایل کیلئے جانے والوں میں کونٹن ڈی کوک ، انرچ نورجے، کاگیسو ربادا، لنگی نگیڈی اور ڈیوڈ ملر شامل ہیں۔ یہ کھلاڑی میزبان ٹیم کی اصل طاقت سمجھے جاتے ہیں۔ ان کی عدم موجودگی میں جنوبی افریقہ کیلئے باولنگ اور بیٹنگ دونوں شعبوں میں مسائل کا سامنا کرنا پڑیگا۔ میزبان ٹیم روایتی جوش و جذبے اور جیت کی لگن سے بھی عاری نظر آتی ہے۔ سیریز میں جنوبی افریقہ کے کھلاڑیوں میں جیت کیلئے غیر معمولی کوشش کی کمی بھی نظر آتی ہے جبکہ دوسرے میچ میں فخر زمان کی شاندار اننگز سے پاکستان کے کھلاڑیوں کا اعتماد بہتر ہوا ہے۔ ایسی اننگز دیگر کھلاڑیوں کیلئے بھی تحریک کا باعث بنتی ہے۔ ہدف کے تعاقب میں کھیلی جانیوالی اننگز سے کھلاڑیوں میں بہتر کارکردگی کا جوش و جذبہ بڑھا ہے۔ پاکستان کے پاس جنوبی افریقہ کی نسبتاً کمزور ٹیم کیخلاف سیریز جیتنے کا اچھا موقع ہے۔ گرین شرٹ کی طرف سے بھی پلینگ الیون میں تبدیلیاں کی جائیں گی۔ شاداب خان ان فٹ کو کر ٹیم سے باہر ہو چکے ہیں جبکہ آصف علی اور دانش عزیز بھی خراب کارکردگی کی وجہ سے تنقید کی زد میں ہیں۔ سرفراز احمد کو بھی پلینگ الیون میں شامل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے جبکہ عثمان قادر اور محمد نواز کو بھی آصف علی اور دانش عزیز کی جگہ شامل کیا جا سکتا ہے۔