اسلام آباد (ضمیر علی ڈیتھو‘ نامہ نگار) روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے۔ وہ وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے الگ الگ ملاقاتیں کریں گے۔ روسی وزیر خارجہ کا عمران حکومت میں یہ پہلا دورہ ہے۔ روسی وزیر خارجہ نو سال بعد پاکستان پہنچے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے روس پاکستان اور بھارت کے مابین کشیدگی کم کرنے کے حوالے سے اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان خطے میں امن قائم کرنے کا خواہش مند ہے تاہم بھارت پر اعتماد نہیں کیا جاسکتا۔ سرگئی لاروف وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے وفد کی سطح پر بات چیت کریں گے۔ دونوں وزرائے خارجہ کے مابین ہونے والی بات چیت کے دوران پاک روس تعلقات کا جائزہ لیا جائے گا۔ ماضی قریب میں اقتصادی تجارت اور توانائی کے شعبوں میں گہرا تعلق دونوں حکومت کی توجہ کا مرکز رہا ہے۔ وزیر خارجہ سرگئی لاروف کا یہ دورہ کثیر جہتی دو طرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے اور علاقائی اور عالمی امور پر باہمی تفہیم بڑھانے میں معاون ثابت ہوگا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ روس خطے کا انتہائی اہم ملک ہے۔ پاکستان کے اس سے تعلقات میں بہتری آ رہی ہے۔ شاہ محمود قریشی نے روسی ہم منصب سرگئی لاروف کے دورہ پاکستان سے متعلق ویڈیو بیان میں کہا کہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ خطے میں تعاون کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روسی وزیر خارجہ دلی سے ہو کر آ رہے ہیں۔ ہندوستان کے ساتھ روس کے دیرینہ تعلقات ہیں۔ روس بھارت کو افغانستان میں قیام امن کیلئے مثبت کردار ادا کرنے پر آمادہ کر سکتا ہے۔ نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن منصوبے کو ہم دونوں آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔ ہمارے ہاں جب آٹے کا بحران پیدا ہوا تو روس نے ہمیں بروقت گندم فراہم کی۔ روسی وزیر خارجہ کے ساتھ دو طرفہ تجارت کے فروغ کے حوالے سے بات چیت ہوگی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود نے مزید کہا کہ روسی وزیر خارجہ وزارت خارجہ میں وفود کی سطح پر مذاکرات میں شریک ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور روس کے تعلقات نیا رخ اختیار کر رہے ہیں۔