حکام کی عدم توجہی سے ماڈل ضلع  میرپورخاص کھنڈرات میں تبدیل

میرپورخاص (بیورورپورٹ)سندھ کاخوبصورت ضلع میرپورخاص انتظامیہ کی لاپرواہی اورکرپشن کی وجہ سے کھنڈرات میں تبدیل اور منشیات کا گڑھ بن چکا ہے ، شہریوں کو صحت تعلیم کی سہولیات میسر نہیں ہیں یہاں کے منتخب نمائندے اور افسران خواب وخرگوش میں مصروف ہیں ۔یہ بات سول سو سائٹی میرپورخاص کے رہنمائوں منظور میمن ، واجد لغاری ، میریونس تالپور، کامران میمن ، تاج بلوچ، شیر محمد سولنگی ، جے رام ابھوجو، اکبر علی، فیروز وسان، صلاح الدین کاکا اور دیگر نے میرپورخاص پریس کلب میں میرپورخاص شہر کے مسائل کی جانب توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ کی لاپر واہی اور کرپشن کی وجہ سے سندھ کاماڈل ضلع میرپورخاص تباہی کے دھانے پہنچ چکا ہے شہر کے تمام روڈ رستے ٹوٹ پھوٹ کا شکا ر ہیں ، شہر کے گلی محلے گندگی اور غلاظت کے ڈھیر بنے ہوئے ہیں اور بلدیہ کا عملہ غائب ہے سات ماہ گزرنے کے باوجود تعلقہ سندھڑی کے بیشتر دیہات بارشوں کے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں اور اب تک پانی کی نکاسی نہیں ہو سکی ہے شہر میں ٹریفک کا نظام مکمل طور پر ناکارہ ہو چکا ہے شہر کے کاروباری اور تجارتی مراکز کے علاوہ سیشن کورٹ سے لیکر پوسٹ آفس چوک تک اور قائم سنیما سے لیکر چاندنی چوک تک سڑکوں پر قبضہ مافیا کا راج ہے دکانداروں تاجروں اور شورومز مالکان نے سڑک کے وسط تک تجاوزات قائم کی ہوئی ہیں روڈ پر پتھارے اسٹال ، اور ٹھیلے لگا کر کشادہ سڑکیں بند کر دی گئی ہیں خاص طور پر مارکیٹ کے علاقے کھسک پورہ، میرواہ روڈ سول ہسپتال روڈ ، بلدیہ شاپنگ سینٹر ، مارکیٹ چوک ، سندھڑی روڈ پر تجاوزات کے باعث ٹریفک تو دور کی بات ہے خریداروں کو پیدل چلنے کی جگہ نہیں ملتی ہے ، انھوں نے کہا کہ شہر کے تفریحی مقامات اور پارکس ، سوکھ کر ویران ہو رہے ہیں ، ڈویژنل ہیڈ کواٹر کا سول ہسپتال ریفر سینٹر بن چکا ہے ہسپتال میں علاج ومعالجہ کے لئے دور دراز کے علاقوں سے آنے والے مریض علاج کے لئے در بدر ہیںجبکہ پولیس انتظامیہ کی ناقص منصوبہ بندی کے باعث میرپورخاص منشیات فروشوں کے لئے محفوظ پناہ گاہ بنا ہوا ہے ضلعی انتظامیہ سمیت عوام کے ووٹوں سے منتخب ہو کر ایوانوں میں جانے والے منتخب نمائندوں نے بھی پراسرار خاموشی اختیار کر رکھی ہے انھوں نے کہا کہ اس حوالے سے انتظامیہ کو کئی مرتبہ درخواستیں کیں ہیں مگر کوئی سننے وال نہیں ہے شہر کے مسائل کے حل کے لئے احتجاجی تحریک شروع کر رہے ہیں جس میں پہلے مرحلے میں بھوک ہڑتال ، عوام میں آگاہی مہم اور پھر احتجاجی مظاہرے اور دھرنے دیئے جائیں گے ۔   

ای پیپر دی نیشن