ملتان(خصوصی رپورٹر)بہاء الدین زکریایونیورسٹی کے گذشتہ سلیکشن بورڈ میں قوانین کی پس پشت رکھنے کی شکائیت سامنے آئی ہے رجسٹرار آفس اور ایک ڈیپارٹمنٹ کے چیئرمین کی وجہ سے من پسند امیدواروں کی بھرتی سامنے آئی ہے۔تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں بہائالدین زکریایونیورسٹی ملتان میں مختلفآسامیوں پر بھرتیوں کے لیے منعقدہ سلیکشن بورڈ ہوا اور تین من پسند امیدواروں کو شعبہ فزکس میں اسسٹنٹ پروفیسر بھرتی کیا گیا۔ شعبہ کے چیئرمین ڈاکٹر جاوید احمد نے اسسٹنٹ پروفیسرز کے انٹرویوز کے لیے رجسٹرارآفس کی مبینہ ملی بھگت سے ڈاکٹرعاطف شہباز کو بطور سبجیکٹ ایکسپرٹ بلایا جو بذاتِ خود جی سی یونیورسٹی لاہور میں ایک لیکچرر کے عہدے پر فائز ہیں۔زکریا یونیورسٹی کی تاریخ میں یہ پہلی بار ہوا کہ ایک نچلے کیڈر پر تعینات شخص نے اپنے سے ہائیر کیڈر کے لیے امیدواروں کے انٹرویوز لیے جو تعیناتیوں کے قوانین کی سراسر خلاف ورزی ہے۔ ذرائع کے مطابق موصول ہونے والی شکایت کے بعد تفتیش کرنے پر وائس چانسلر کو پتا چلا کہ ایک لیکچرر سے اسسٹنٹ پروفیسرز کے انٹرویوز کروا کر چئیرمین ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر جاوید احمد نے اپنے من پسند امیدواروں تین امیدواروں کو بھرتی کرایا۔ تاحال اس معاملے پر کوئی انکوائری کمیٹی تشکیل نہیں دی گئی۔ یونیورسٹی حلقوں کے مطابق وائس چانسلر زکریایونیورسٹی شعبہ فزکس کے چئیرمین ڈاکٹر جاوید احمد اور رجسٹرار کے سامنے بے بس نظر آتے ہیں۔ ڈاکٹر جاوید احمد جونیئر ہونے کے باوجود گذشتہ چھ سال سے سینڈیکیٹ کی منظوری کے بغیر اپنے شعبے کے سربراہ تعینات ہیں۔یونیورسٹی انتظامیہ کے مطاطق میرٹ سے ہٹ کر کوئی تقرری نہیں کی گئی۔