دمشق(شِنہوا)شام کے سابقہ جنگی علاقوں میں بچ جانے والے بموں کے باعث مارچ میں 12بچوں سمیت مجموعی طور پر 29عام شہری ہلاک ہوئے ہیں۔جنگ پر نظر رکھنے والی شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق نے بدھ کے روز بتایا کہ جنگ کے بعد لاوارث پڑے رہ جانیوالے ہتھیاروں میں دیسی ساختہ بم ، بارودی سرنگیں اور دیگر نہ پھٹنے والا بارودی مواد شامل ہیں۔لندن میں قائم نگران ادارے نے یہ بھی کہا کہ یہ جان لیوا حادثات ملک بھر میں مختلف دھڑوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں پیش آئے ہیں۔آبزرویٹری کی ایک رپورٹ کے مطابق 2021 میں شام کے سابقہ جنگی علاقوں میں لاوارث پڑی بارودی سرنگوں اور دیگر دھماکہ خیز مواد کے باعث 114بچوں سمیت مجموعی طور پر 241عام شہری ہلاک ہوئے تھے۔