کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ کورٹ میں 7 سال سے لاپتہ سمیر آفریدی اور دیگر کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر سماعت کے دوران جسٹس نعمت اللہ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے کچھ نہ کیا تو ہم ڈی آئی جی کو جیل میں ڈالیں گے۔ سندھ ہائی کورٹ نے پولیس، جے آئی ٹیز اور دیگر اداروں کی رپورٹس پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔ دوران سماعت جسٹس نعمت اللہ نے سوال کیا کہ بتایا جائے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے کیا اقدامات کیے جا رہے ہیں؟۔ عدالت نے پنجاب، خیبر پختونخوا اور دیگر علاقوں میں قائم حراستی مراکز کی رپورٹ طلب کر لی اور اے وی سی سی، سی ٹی ڈی کو بھی تفصیلات پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ بعدازاں سندھ ہائی کورٹ نے 8مئی تک شہری سمیر آفریدی کو بازیاب کرا کے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
لاپتہ افراد کی عدم بازیابی پر سندھ ہائیکورٹ برہم
Apr 07, 2023