پاکستان تیزی سے معاشی استحکام کی طرف گامزن، دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کو خوش آمدید: شہباز شریف

 مدینہ منورہ+ اسلام آباد  ( اپنے سٹاف رپورٹر سے+نمائندہ خصوصی+ خبر نگار خصوصی)  وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف وفد امیت مدینہ منورہ پہنچ گئے، امیر مدینہ گورنر سلیمان بن سلطان السعود نے وزیر اعظم اور انکے وفد کا استقبال کیا،پاکستانی وفد مسجد نبوی میں نماز عشاء ادا کی اور تراویح کے بعد روضہ رسولﷺ پر حاضری دی ، وفد میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر اعلی پنجاب مریم نواز وزیر اطلاعات عطا تارڈ، علیم خان، رانا مشہود، خواجہ آصف، عون چوھدری  بھی وفد میں شامل تھے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف وفد کے ہمراہ تین روزہ دورہ پرکمرشل فلائیٹ کے ذریعے سعودی عرب  پہنچے ۔وزیراعظم شہباز شریف دوران پرواز مسافروں سے گھل مل گئے۔پرواز میں موجود  مسافروں نے وزیراعظم کے ساتھ سیلفیاں بنائیں۔ وزیراعظم نے بچوں اور بچیوں کے سر پر ہاتھ رکھا، خیریت دریافت کی ۔ وزیراعظم آج رات مدینہ منورہ میں قیام کریں گے۔ ہفتہ کو علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئر پورٹ سے سعودی عرب روانہ ہوگئے۔ اس سے قبل وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ برادر ملک ترکیہ سے سرمایہ کاری اور شراکت داری کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں، پاکستان تیزی سے معاشی استحکام کی طرف گامزن ہے، پاکستان پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پر انحصار بڑھا رہا ہے ۔  وزیراعظم میڈیا آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے استنبول گرینڈ ائیر پورٹ (آئی جی اے) کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان تیزی سے معاشی استحکام کی جانب گامزن ہے،پاکستان پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پر انحصار بڑھا رہا ہے، ہم دنیا بھر کے کاروباری افراد اور سرمایہ کاروں کو خوش آمدید کہتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم خاص طور پر برادر ملک ترکیہ سے سرمایہ کاری اور شراکت داری کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم  اسلام آباد، کراچی اور لاہور کے ہوائی اڈوں پر مسافروں کے لئے دستیاب سہولیات کو بڑھانے اور انہیں مزید بہتر کرنے کے لئے اقدامات اٹھا رہے ہیں،پاکستان سب سے پہلے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے کچھ کمرشل آپریشنز کو آؤٹ سورس کرنے کی پیشکش کر رہا ہے،ائیر پورٹ آؤٹ سورسنگ کے تمام مراحل میں شفافیت ہماری اولین ترجیح ہو گی ۔دونوں ممالک کے درمیان کاروباری شراکت داری بڑھانے کا یہی مناسب وقت ہے۔وفد نے پاکستان میں سرمایہ کاری اور شراکت داری کے مواقع میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔

ای پیپر دی نیشن