واٹر فلٹریشن پلانٹس ایک ایجنسی کے پاس جانے سے مسائل ختم ہونگے:ذیشان رفیق 

لاہور (خبر نگار صوبائی وزیر بلدیات پنجاب ذیشان رفیق اورکمشنر لاہور محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت صفائی اور واٹر فلٹریشن پلانٹس کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔ ذیشان رفیق نے کہا کہ واٹر فلٹریشن پلانٹس ایک ہی ایجنسی کے پاس جانے سے کافی مسائل ختم ہونگے۔  آب پاک اتھارٹی جامع بریفنگ تیار کرے۔ بزنس ماڈل بھی پیش کرے۔ لاہور ڈویژن میں صفائی یقینی بنانے کیلئے ایل ڈبلیو ایم سی اور ضلع کونسلز کے درمیان ساما ایگریمنٹ ہوچکاہے۔ کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا نے کہا کہ لاہور شہر میں کل960 واٹر پلانٹس ہیں۔ 285 غیر فعال اور 675فعال ہیں۔ سروسز اینڈ اسیسمنٹ مینجمنٹ ایگریمنٹ کے بعد ایل ڈبلیو ایم سی پوری ڈویژن کی صفائی کی ذمہ داری ہوگی۔ کمشنر لاہور نے تمام فعال واٹر فلٹریشن پلانٹس کے پانی کے معیار کو چیک کرنے کی ہدایت کردی۔ ایم سی ایل کے 87میں سے 79فعال جبکہ واسا کے تمام 574واٹرفلٹریشن پلانٹس فعال ہیں۔ تمام واٹرفلٹریشن پلانٹس کو مرحلہ وار فعال کرنے کیلئے ورکنگ مکمل ہے۔ شہری اپنے علاقوں کے واٹر فلٹریشن پلانٹس کے حوالے سے اطلاع و شکایت بھیجیں۔ فورا ًایکشن ہوگا۔ کمشنر لاہور نے آب پاک اتھارٹی، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، سکول و ہائر ایجوکیشن ودیگر محکموں کے فلٹریشن پلانٹس کی تفصیلات طلب کر لیں۔

ای پیپر دی نیشن