کندھ کوٹ : آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ ڈاکوؤں سے مقابلہ کرتے ہوئے کئی جوانوں کی شہادت ہوئی ہے. لیکن اب کچے کے ڈاکوؤں کو نیست و نابود کردیا جائے گا۔کندھکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ کشمور، گھوٹکی اور شکارپور کچے میں اغوا کی وارداتیں 12سال قبل بھی تھیں، سال 2015میں بھی ہنی ٹریپ کے واقعات پیش آئے تھے۔آئی جی سندھ نے بتایا کہ گزشتہ 3ماہ کے دوران 529 ہنی ٹریپ والوں کو اغوا ہونے سے بچالیا گیا ، ان تمام افراد کی فہرستیں میڈیا کے ساتھ شیئر کریں گے۔انہوں نے بتایا کہ اب تک کیے جانے والے آپریشنز میں ڈاکوؤں سے مقابلہ کرتے ہوئے کئی جوانوں کی شہادتیں ہوئی ہیں، پولیس اور رینجرز مل کر کچے میں امن قائم کرنے کے لیے سرگرم ہیں۔کراچی سے کشمور تک اسٹریٹ کرائم کنٹرول کرنے کیلئےحکمت عملی بنالی ہے قبائلی تنازعات سے اسلحہ کی خرید و فروخت ہورہی ہے ، کچے کے ڈاکوؤں کو جلد ہی نیست و نابود کردیا جائے گا۔آئی جی غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ پریا کماری کیس میں جے آئی ٹی کام کررہی ہے امید ہے جلد بازیابی ہوگی. قبائلی جھگڑوں کے خاتمے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔کشمور کے حالات بہتر ہوتے ہوئے نظر آرہے ہیں. پولیس فورس کا حوصلہ بلند اور سہولتیں فراہم کرنے آیا ہوں. یقین ہے پولیس اب کچے کے ڈاکوؤں کا خاتمہ کرکے رہے گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت بھرپور ساتھ دے رہی ہے جلد ڈاکوؤں سے نجات مل جائیگی. ڈاکو پہلے زبردستی اغوا کرنے تھے اب ہنی ٹریپنگ کررہے ہیں، پولیس نے کچے علاقوں کو سیل کر رکھا ہے۔
کچے کے ڈاکوؤں کو نیست و نابود کردیا جائے گا: آئی جی سندھ
Apr 07, 2024 | 18:08