کراچی+لاہور (نیوز ڈیسک+کرائم رپورٹر) کراچی میں ایک گھنٹے کے دوران 4 بم دھماکوں سے شہر لرز اٹھا جبکہ ماموند میں گورنر خیبر پی کے کے کزن کو بم سے اڑانے کی کوشش کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں گذشتہ رات 10 بجے کے بعد پہلا دھماکہ خیابان مسلم میں ایک بند دکان کے باہر ہوا جس سے نزدیکی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ ایس پی کلفٹن کے مطابق دھماکہ خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔ پولیس نے موٹرسائیکل کھڑی کرنیوالے نوجوان امیر حمزہ کو، جو نجی کمپنی کا ملازم بتایا جاتا ہے، حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ دریں اثناءڈیفنس کے علاقے خیابان راحت میں بھی ایک بند دکان کے باہر دوسرا دھماکہ ہوا جس سے علاقہ لرز اٹھا۔ اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری علاقے میں پہنچ گئی۔ بتایا گیا ہے کہ موٹرسائیکل سوار افراد دکان پر دستی بم پھینک کر فرار ہو گئے، بم پھٹنے سے دکان کو نقصان پہنچا۔ تیسرا دھماکہ سی ویو کے قریب ایک دکان کے باہر ہوا جبکہ چوتھا گلشن اقبال میں موتی محل سٹاپ کے قریب ہوا۔ یہاں بھی بند دکان پر دستی بم پھینکا گیا۔ پولیس حکام کے مطابق چاروں دکانیں شراب خانے ہیں جن کا مالک ایک ہی آدمی ہے۔ یہ شراب خانے رمضان میں بند رہتے ہیں۔ بم دھماکوں سے ان علاقوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ حکام ان دھماکوں میں کالعدم تنظیموں کے ملوث ہونے کا امکان ظاہر کر رہے ہیں۔ ادھر کراچی پولیس کے چیف غلام قادر نے کہا کہ چاروں بم زمین میں نصب کئے گئے تھے جنہیں ٹائم ڈیوائس کے ذریعے اڑایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ دھماکوں کا مقصد خوف و ہراس پھیلانا لگتا ہے۔ مردان میں تخت بائی کے علاقے میں بنک کے باہر بم دھماکہ ہوا جس سے 3 اہلکاروں سمیت 4 افراد زخمی ہو گئے۔ دھماکہ خیز مواد بنک کے باہر رکھے گئے جنریٹر میں رکھا گیا تھا۔ علاوہ ازیںماموند میں گورنر خیبر پی کے، کے ماموں زاد بھائی ملک داود کو بم سے اڑانے کی کوشش ناکام ہو گئی۔ ریموٹ کنٹرول بم سے گاڑی کو نقصان پہنچا۔ حیات آباد پشاور میں سینیٹر حاجی خان کے گھر پر دستی بم سے حملہ کیا گیا تاہم کوئی نقصان نہیں ہوا۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں دکان کے باہر بم دھماکہ ہوا۔ لوئر دیر کے علاقے تالاش میں فائرنگ سے پولیس اہلکار سمیت 2 افراد جاں بحق ہو گئے۔ سوراپ قلات میں نامعلوم افراد نے مسجد پر فائرنگ کر دی جس سے ایک نمازی جاں بحق اور 3 افراد زخمی ہو گئے۔